ایودھیا رام مندر پران پرتشٹھا کے بعد یوپی میں مندر مسجد تنازعہ بڑھ گیا۔
سنبھل میں، شاہی جامع مسجد کے عدالتی حکم پر سروے کے بعد چار جانیں ضائع ہوئیں۔ لکھنؤ: 24 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس (‘پران پرتیشٹھ اے’) کے
سنبھل میں، شاہی جامع مسجد کے عدالتی حکم پر سروے کے بعد چار جانیں ضائع ہوئیں۔ لکھنؤ: 24 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس (‘پران پرتیشٹھ اے’) کے
بی جے پی نے کجریوال پر تنقید کرتے ہوئے انہیں “چناوی ہندو” (انتخابات کے وقت ہندو) کا نام دیا، اور ایک ویڈیو جاری کیا جس میں اے اے پی رہنماؤں
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق نے تشدد پر گہرے غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل میں پیش آنے والے واقعہ پر پورا ملک
ایک ساتھی مسافر کے ذریعے حاصل کی گئی فوٹیج میں ایک بولیرو کار کو دکھایا گیا ہے جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کا اسٹیکر لگا ہوا ہے
24 نومبر کو شاہی جامع مسجد کے دوسرے سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا جب مظاہرین اس مقام پر جمع ہوئے اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جہاں 4
سنبھل میں 19 نومبر سے تناؤ پیدا ہو گیا تھا، جب عدالتی حکم پر مغل دور کی ایک مسجد کا سروے کیا گیا تھا، اس دعوے کے بعد کہ اس
ماتا پرساد پانڈے کی قیادت میں تشکیل پانے والے اس وفد کا کام واقعہ کے بارے میں تفصیلی معلومات اکٹھا کرنا تھا۔ ایک رپورٹ تیار کرکے ایس پی کے قومی
یادو نے دعویٰ کیا کہ تشدد “منتظم” تھا اور پوچھا کہ کیا بی جے پی کارکن، نعرے لگاتے ہوئے، مسجد سروے ٹیم کے ساتھ تھے۔ لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے
کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے کچھ ممبران ویل میں تھے جبکہ دیگر اپوزیشن ممبران گلیارے میں کھڑے ہو کر نعرے لگا رہے تھے۔ نئی دہلی: اڈانی معاملے، اتر پردیش
تاہم، اس فیصلے سے ملک میں امن و امان قائم کرنے کا خیال تھا۔ لیکن فیصلے کے بعد فرقہ پرست طاقتوں کا اعتماد اٹھ گیا۔ دیوبند: جمعیۃ علماء ہند کے
فائرنگ سے اپنی جانیں گنوانے والے تمام متاثرین نوعمر یا بیس سال کی عمر کے مسلم نوجوان ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اتر پردیش کے سنبھل
سنبھل تشدد: تشدد میں چار لوگوں کی موت ہو گئی اور 24 پولس اور انتظامی اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے۔ سنبھل مسجد تشدد: سنبھل پولیس نے پیر کو سماج
اویسی نے کہا کہ عدالت نے مسجد کے نگرانوں کو سنے بغیر ایک فریقی حکم جاری کیا، جو غلط ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے
اتوار کو شاہی جامع مسجد کے سروے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپ میں چار افراد ہلاک اور سیکورٹی اہلکاروں اور انتظامیہ کے اہلکاروں سمیت سینکڑوں
اتوار کو دیر گئے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا نے کہا کہ یہ حکم بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کے دفعات کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ سنبھل: اتر پردیش
سروے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ نئی دہلی: اترپردیش کے سنبھل ضلع میں واقع شاہی جامع مسجد کا سروے اتوار کو مکمل ہوا اور اس کی
سروے کے اختتام کے بعد، جامع مسجد کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ کوئی ثبوت یا کوئی ایسی چیز نہیں ملی جس سے ثابت ہو کہ مسجد ایک تباہ شدہ
یہ واقعہ سنبھل لوک سبھا اسمبلی کے اسمولی گاؤں اواری کے بوتھ نمبر 181، 182، 183 اور 184 میں پیش آیا۔ منگل، 7 مئی کو لوک سبھا کے انتخابات کے
بریلی۔اترپردیش کے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں ایک آوارہ بھینس بے قابو ہوگئی‘ جس کی وجہہ سے پولیس کے جوانوں کو وہاں کھڑے ہوکر تماشہ دیکھنے والوں کو جان بچانے کے
سمبھال(اترپردیش) یہاں پر گاؤں میں اتوار کے روز زہریلی بیریاں کھانے کے بعد تین لڑکیاں فوت ہوگئی ہیں۔قادر آباد گاؤں کے گننور پولیس اسٹیشن حدود میں یہ واقعہ پیش آیاہے۔گھر