ہندوتوا گروپ کا فتح پور مقبرہ پر حملہ‘ مزار اور گنبدکی توڑ پھوڑ او ربے حرمتی
وہاں پر صوبائی آرمڈ کانسٹیبلری اور بھاری پولیس کی موجودگی کے باوجود بھیڑ پولیس کی ناکہ بندی سے گزرتی ہوئی جگہ تک پہنچتی دکھائی دے رہی ہے۔ فتح پور، اتر
وہاں پر صوبائی آرمڈ کانسٹیبلری اور بھاری پولیس کی موجودگی کے باوجود بھیڑ پولیس کی ناکہ بندی سے گزرتی ہوئی جگہ تک پہنچتی دکھائی دے رہی ہے۔ فتح پور، اتر
کئی سیاسی رہنماؤں کی آراء کا حوالہ دیتے ہوئے کہ آیا مقبرہ ہونا چاہیے یا نہیں، راجہ سنگھ نے کہا کہ یہ صرف الفاظ کا نہیں بلکہ عمل کا وقت
جلیل نے کہاکہ مقبرے پر حاضر ی کے پس پردہ امبیڈکر کی منشاء کیاہے میں نہیں جانتا‘ مگر وہ جانتے ہیں کہ ڈھانچے کو مرکزی حکومت کے محکمہ آثار قدیمہ
اورنگ آباد۔ مذکورہ ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) نے مہارشٹرا میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرہ کو پانچ دنوں کے لئے اس وقت بند کردیاجب علاقے کی ایک
اورنگ آباد۔ ایم این ایس کے ایک لیڈر کی جانب سے مہارشٹرا میں مقبرہ کی موجوودگی پر سوال کھڑا کرنے اور اس مسمار کردینے کی دھمکی کے بعد چہارشنبہ کے
اورنگ زیب ۔ مغل حکمران اورنگ زیب کے مقبرہ پر حاضری اور بعد میں ریاست کے سیاسی قائدین پر اکبر اویسی کے حملے کے بعد مہارشٹرا میں سیاسی ماحول گرم
مذکورہ وزرات نے زوردیا کہ اس طرح کی اجازت کے لئے درخواست گذاروں کو مکمل طور پر ٹیکہ لگائے ہونا ضروری ہے اور انہیں صحت کے ایپ ’توکلنا“ پر ”امیونائزیشن“