برطانیہ کی عدالت نے عصمت دری کی کوشش روکنے والے مسلمان شخص کی تعریف کی۔
جج نے کہا، “حمزہ البار نے نہ صرف خود کو ذاتی خطرے میں ڈالا، بلکہ درحقیقت مدعا علیہ نے اس پر حملہ کیا جب تک اس نے اسے پولیس کے
جج نے کہا، “حمزہ البار نے نہ صرف خود کو ذاتی خطرے میں ڈالا، بلکہ درحقیقت مدعا علیہ نے اس پر حملہ کیا جب تک اس نے اسے پولیس کے
ہندوستانی حکام کی جانب سے کام کرنے والی کراؤن پراسکیوشن سروس(سی پی ایس)سے اب تازہ ترین درخواست کا جواب متوقع ہے‘ جس کے بعد ہائی کورٹ کا جج مکمل سماعت