ایک سال تک غیر فعال رہنے والے اکاؤنٹس کو منسوخ کرنے کے احکامات
حیدرآباد۔ 3 جنوری (سیاست نیوز) اسمارٹ فون استعمال کرنے والے زیادہ تر لوگ گوگل پے۔ فون پے اور پی ٹی ایم کا استعمال کررہے ہیں۔ یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (UPI) کا استعمال کرتے ہوئے چھوٹی سے بڑی تک ڈیجیٹل ادائیگیاں کی جارہی ہیں تاہم یکم جنوری سے UPI کے ذریعہ کی جانے والی ادائیگیوں پر نئے قوانین نافذ ہوگئے ہیں۔ RBI اور نیشنل پے منٹس کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) نے حال ہی میں کئی تبدیلیوں کا اعلان کیا۔ ان میں لین دین کی حد میں اضافہ اور غیر فعال رہنے والے UPI کی آئی ڈیز کو غیر کارکرد کرنا شامل ہے۔ ہاسپٹلس اور تعلیمی اداروں کے لئے UPI ادائیگیوں کے لین دین کی حد ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔ ایک سال تک غیر فعال رہنے والے کھاتوں کو یو پی آئی آئی ڈیز اور نمبروں کو یکم جنوری سے منسوخ (غیر فعال) کرنے کا حکم دیا ہے۔ آن لائن ویالٹ سے پری پیڈ ادائیگی 2 ہزار روپے سے زیادہ ہونے پر تاجر UPI لین دین کے لئے 1.1 فیصد تک انٹر چینج فیس وصول کرے گا۔ یہ چارجس تاجر سے اس وقت وصول کئے جاتے ہیں جب تاجر کا لین دین ہوتا ہے۔ دھوکہ دہی کے واقعات کو روکنے کے لئے چار گھنٹے کی حد متعارف کرائی گئی ہے۔ جن لوگوں نے پہلے لین دین نہیں کیا ہے ان کے درمیان 2000 روپے سے زیادہ کی پہلی ادائیگی کے لئے چار گھنٹے کی حد نافذ کی گئی ہے۔ 2