حیدرآباد ۔ 6 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : نیتی آیوگ کی ایک حالیہ واٹر رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان کے کئی میٹرو شہروں میں 2020 تک پانی کی قلت ہوجائے گی اور ہمارے اکثر ذرائع آب 2030 تک خشک ہوجائیں گے ۔ ہم پانی کے تحفظ کے لیے بلبورڈس اور مسیجس دیکھتے ہیں جب کہ اس کو مینج کرنے کے لیے کوئی آئیڈیا نہیں ہوتا ہے کیوں کہ ہمارے پاس صحیح ڈیٹا نہیں ہوتا ہے ۔ پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے چینائی کی کمپنی WEGoT ٹکنالوجیز نے ایک اسمارٹ واٹر میٹرنگ سلیوشن پیش کیا ہے جس سے اس کا مقصد کئی بلین لیٹر پانی کا تحفظ کرنا ہے ۔ WEGoT کا سینسر ۔ بیسڈ انٹرنیٹ آف تھنگس (IOT) ڈیوائس اور سافٹ ویر پلیٹ فارم Ven Aqua پانی کی مانگ اور طلب میں زائد از 50 فیصد کمی کرنے میں معاون ہے ۔ WEGoT ٹکنالوجیز کے معاون فاونڈر اور چیف آف گروتھ اینڈ اسٹریٹیجی ابیلاش ہری داس نے کہا کہ ’ اگر کسی میں پانی کے استعمال سے متعلق بصیرت نہ ہو تو پانی کا تحفظ کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ ہمارا سلیوشن تمام کلیدی میجرنگ پوائنٹس سے ڈیٹا حاصل کرتاہے اور یوزرس کو حکمت فراہم کرتا ہے جو انہیں پانی کے تحفظ اور اس کی بچت کرنے میں معاون ہے ۔ یہ سلیوشن ایپ کے ذریعہ نلوں کو کھلونے اور انہیں بند کرنے پر بھی یوزرس کو مطلع کرنے میں معاون ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ ہمارے لیے اب تک ٹاپ سٹیز ہیں چینائی ، بنگلورو اور حیدرآباد ۔ حیدرآباد میں اپرنا گروپ ان کے پراپرٹیز میں ہمارے سلیوشن کا استعمال کرتا ہے ۔ ہم فی الوقت کولکتہ میں ہندوستان کی بلند ترین رہائشی بلڈنگ کے ساتھ کام کررہے ہیں ۔ ہم ان شہروں کی نشاندہی کررہے ہیں جہاں پانی کا شدید بحران ہے اور ان مارکٹس کی ضرورت پوری کرنے پر توجہ دے رہے ہیں ‘ ۔ ابیلاش ہری داس نے کہا کہ ’ رہائشی سگمنٹ میں اپارٹمنٹس اور گیٹیڈ کمیونٹیز کے علاوہ ہم کمرشیل بلڈنگس ، آئی ٹی پارکس ، مالس ، ہوٹلس اور ریسٹورنٹس پر بھی توجہ دے رہے ہیں ۔ موجودہ یوزرس میں 75 فیصد ریسیڈنشیل یوزرس ہیں اور مابقی 25 فیصد کمرشیل پراپرٹی یوزرس ہیں ‘ ۔۔