نشستوں کی تعداد 153 ہوسکتی ہے، خواتین بچوں کے نام پر پودے لگائیں، اگریکلچر یونیورسٹی میں شجرکاری ، چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد 7 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خواتین کو سیاسی طور پر بااختیار بنانے کی پر زور وکالت کی اور اعلان کیا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں خواتین کو 60 ٹکٹ دیئے جائیں گے اور وہ قانون ساز اداروں میں خواتین کے 33 فیصد تحفظات کو یقینی بنائیں گے ۔ چیف منسٹر نے آج راجندر نگر میں واقع پروفیسر جئے شنکر اگریکلچر یونیورسٹی میں شجرکاری سے متعلق ونا مہا اتسوم پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب میں چیف منسٹر نے خواتین کو ہر شعبہ میں بااختیار بنانے حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں خواتین کو 60 ٹکٹ فراہم کرنے کی شخصی طور پر ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندراماں راجیم میں خواتین اور لڑکیوں کی عزت نفس کا تحفظ کیا جائیگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ اپنے سابقہ وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ ایک کروڑ خواتین کو فلاحی اسکیمات کے ذریعہ کروڑ پتی بنانے کے مشن پر گامزن ہیں۔ ون مہا اتسوم 2025 پروگرام کے تحت ریاست میں 18 کروڑ شجرکاری کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنی ماں کے نام پر ایک پودہ لگائیں۔ چیف منسٹر نے خواتین سے ا پیل کی کہ وہ اپنے بچوں کے نام پر شجرکاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم قدرتی ماحول کا تحفظ کرتے ہیں تو وہ ہماری حفاظت کریگا۔ جنگلاتی اور ماحولیاتی نظام کو انسانی زندگی کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ہر گھر میں کم از کم دو پودے لازمی لگائے جائیں ۔ اگر ہم پودوں کی افزائش اپنے بچوں کی طرح کرتے ہیں تو تلنگانہ مکمل طور پر گرین زون میں تبدیل ہوجائیگا۔ خواتین کو ہر شعبہ میں خود مختار بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انخابات میں نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور 60 خواتین کو ٹکٹ دئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعہ سولار پاور جنریشن یونٹس قائم کئے جارہے ہیں ۔ اس کے علاوہ سرکاری اسکولوں میں سولار اینرجی کے تحت برقی سربراہ کی جائیگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جاریہ سال حکومت نے خواتین کو 21,000 کروڑ قرض جاری کیا ہے۔ حکومت نے خواتین کو آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی اور 1000 بسوں کو سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعہ مالک بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ ہائی ٹیک سٹی میں خواتین کی تیار کردہ اشیاء کی فروخت کے انتظامات کئے گئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دیہی علاقوں کی طرز پر شہری علاقوں میں بھی خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس تشکیل دیئے جائیں گے تاکہ خواتین باوقار اور با عزت زندگی بسر کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی راجیو گاندھی نے مجالس مقامی میں خواتین کو تحفظات کا قانون منظور کیا تھا جو ایک تاریخی اقدام ہے۔انہوں نے خواتین سے کہا کہ وہ ابھی سے انتخابات کی تیاری کریں اور بہتر کاموں کے ذریعہ خود کو ٹکٹ کا مستحق بنانے کی کوشش کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ خواتین کو اندراماں ہاؤزنگ کے تحت مکانات الاٹ کئے جارہے ہیں ۔ راشن کارڈ بھی خواتین کے نام پر ہیں اور اراضیات بھی خواتین کے نام پر منظور کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس مقامی میں آنجہانی راجیو گاندھی کی جانب سے تحفظات کو یقینی بنانے سے جی وجیہ لکشمی اور سری لتا حیدرآباد میئر اور ڈپٹی میئر عہدہ پر فائز ہوئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں نشستوں کی تعداد 119 سے بڑھ کر 153 ہوسکتی ہے اور 33 فیصد تحفظات کے تحت 51 نشستیں خواتین کو مختص کی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ مزید 9 نشستوں کا اضافہ کرکے خواتین کو جملہ 60 نشستیں یقینی بنائیں گے۔ وزیر جنگلات کونڈا سریکھا قانون ساز کونسل میں گورنمنٹ وہپ پی مہیندر ریڈی ، رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ملو روی ، رکن اسمبلی پرکاش گوڑ اور پرنسپل سکریٹری جنگلات احمد ندیم موجود تھے۔1