کانگریس ہمیشہ عوام کے درمیان رہنے والی جماعت ۔ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد دستور کو خطرہ لاحق ۔ دہلی میں کانگریس کی سالانہ قانون کانفرنس سے خطاب
حیدرآباد ۔2 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ تلنگانہ عوام کی جانب سے وعدہ کررہے ہیں آئندہ انتخابات میں راہول گاندھی کو ملک کا وزیراعظم بنانے میں اہم رول ادا کریں گے۔ آج دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ کانگریس کی سالانہ قانون کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پرکانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا کے قائد اپوزیشن راہول گاندھی کے علاوہ کانگریس کے چیف منسٹرس اور پارٹی کے اعلیٰ قائدین موجود تھے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 2009ء میں وزیراعظم بننے کا موقع ملنے کے باوجود راہول گاندھی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کو دوبارہ وزیراعظم بناکر خود کو کانگریس پارٹی اور عوامی خدمات کیلئے مختص کردیا۔ کانگریس اقتدار میں رہے نہ رہے صرف عوامی خدمات کو ترجیح دی بے زبان لوگوں کی زبان بن کر پارلیمنٹ میں گونجتے ہیں اور سڑکوں پر آواز اٹھائی ہے۔ اب ایسے عوامی قائد کو وزیراعظم بنانے کا وقت آ گیا ہے اور تلنگانہ راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے میں اہم رول ادا کرے گی۔ بی جے پی یہ سوال کررہی ہیکہ کانگریس نے کیا کام کیا ہے۔ جب ملک میں بی جے پی کا وجود بھی نہیں تھا تب کانگریس نے انگریزوں کے چنگل سے ملک کو آزاد کرانے میں اہم رول ادا کیا ۔ موجودہ تمام بیشتر قومی و علاقائی جماعتیں آزادی کے بعد تشکیل پائی ہیں۔ دوسری جماعتیں انتخابات میں کامیابی پر اقتدار میں رہتی ہیں ۔ شکست کے بعد گھروں میں آرام کو ترجیح دیتی ہیں۔ کانگریس وہ جماعت ہے جو کامیابی اور شکست کی پرواہ کئے بغیر ہمیشہ عوام کے درمیان رہتی ہیں۔ مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد دستور خطرہ میں پڑ گیا ہے۔ گزشتہ 11 سال سے سماجی انصاف ہر کوئی غوروفکر نہیں کیا گیا۔ کانگریس دستور اور دیش کو بچانے سڑک سے سنسد تک لڑائی لڑ رہی ہے۔ کانگریس کی اس تحریک کے ہیرو راہول گاندھی ہیں جن کی قیادت میں کانگریس ناانصافیوں کے خلاف ملک بھر میں جدوجہد کررہی ہے۔ کانگریس نے 140 سال قبل ہی ملک کی آزادی کیلئے انگریزوں سے جنگ چھیڑ دی تھی۔ ملک کی سلامتی کیلئے اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی زندگیوں کی قربانی پیش کی ۔ یو پی اے کی پہلی میعاد میں کانگریس کے بشمول تمام حلیف جماعتوں نے سونیا گاندھی سے وزیراعظم بننے کی خواہش کی تھی مگر انہوں نے وزیراعظم کے عہدہ کی قربانی دی۔ 2004ء میں راہول گاندھی نے مرکزی وزارت اور 2009ء میں وزیراعظم کے عہدہ کو ٹھکرایا ہے۔ پارٹی کے سینئر قائدین کو مرکزی وزراء اور وزیراعظم بناکر خود کارکن کی طرح کام کیا اور سماجی انصاف کیلئے 25 سال سے جدوجہد کررہے ہیں۔ دوسری جانب 25 سال سے نریندر مودی کرسی چھوڑنے تیار نہیںہیں۔ نریندر مودی 2001ء میں گجرات کے چیف منسٹر بننے تک سے آج تک اقتدار کی کرسی سے چپکے ہوئے ہیں۔ آر ایس ایس اور بی جے پی نہیں چاہتی کے وہ مزید اقتدار پر رہے مگر وہ اپنی ضد پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ بی جے پی میں ایک اصول ہے 75 سال مکمل کرنے والے قائدین کو سیاسی سرگرمیوں سے دور ہونا چاہئے۔ واجپائی، اڈانی، مرلی منوہرجوشی کے علاوہ بی جے پی کے دیگر سینئر قائدین کو اسی اصولوں کی بنیاد پر سیاست سے علحدہ کردیا گیا مگر مودی اس کو قبول کرنے تیار نہیں ہے۔ جو کام آر ایس ایس اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نہیں کرسکی وہ کام راہول گاندھی کی زیرقیادت کانگریس کریگی اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو 150 نشستوں سے آگے بڑھنے نہیں دیا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو آزادی دلائی۔ ملک کے دستور کو بنایا اور اس کی حفاظت و نگہداشت کی۔ سماجی انصاف صرف کانگریس سے ممکن ہونے کا دعویٰ کیا۔ بی جے پی آج صرف پاکستان کا نام لیکر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ اندراگاندھی نے پاکستان کے دو ٹکڑے کرکے ساری دنیا کو ہندوستان کی طاقت سے واقف کرایا۔2