نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ملک میں دو نظریات کے درمیان لڑائی چل رہی ہے ، جن میں سے ایک نفرت اور تشدد پھیلاتا ہے اور دوسرا نظریہ کانگریس کا نظریہ ہے جو نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولتی ہے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آئین کی حفاظت کے لیے لڑ رہی ہے ۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے منگل کو یہاں پٹ پڑ گنج علاقے میں ایک بہت بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس اور کانگریس کے درمیان نظریات کی جنگ چل رہی ہے ۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ ملک میں نفرت اور تشدد پھیلاتے ہیں تو دوسری طرف کانگریس ہے جس کا نظریہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول کر بھائی چارے کو مضبوط کرنا ہے ۔ ملک نفرت، خوف اور تشدد کا ہندوستان نہیں چاہتا بلکہ محبت کی دکان چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ آج لڑائی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کی حفاظت کی ہے ، کیونکہ بی جے پی نے کہا تھا کہ اگر 400 کو عبور کیا جائے گا تو آئین بدل دیا جائے گا۔ پھر موہن بھاگوت نے کہا کہ ہمیں 15 اگست 1947 کو آزادی نہیں ملی۔ انہوں نے جو کہا وہ ہمارے آئین کی توہین ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ارب پتیوں کا ہندوستان چاہتے ہیں جبکہ آئین کہتا ہے کہ ہر شہری برابر ہے ۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ ملک کی تمام دولت ایک ارب پتی کے ہاتھ میں ہونی چاہیے ۔ ان کا مقصد صرف خوف پھیلانا ہے ۔ میڈیا بھی کبھی عوامی مسائل پر بات نہیں کرتا۔ لوگوں کو روزگار کے بحران کا سامنا ہے ، دہلی کی حالت خراب ہے ، میڈیا والے مہنگائی، بے روزگاری، آلودگی، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے بارے میں کچھ نہیں دکھاتے ۔ وہ صرف نریندر مودی کا چہرہ اور امبانی کی شادی دکھاتے ہیں۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی اور دہلی میں اس کی حکمرانی پر بھی تنقید کی۔