آر ٹی اے دفاتر پر درخواست گذاروں کا ہجوم ، اسٹاف پریشان

   

حیدرآباد ۔ 18 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) :
BSIV
وہیکل رجسٹریشن کی آخری تاریخ قریب ہونے کے ساتھ شہر کے مختلف ریجنل ٹرانسپورٹ آفسیس میں ہجوم بڑھنے کے ساتھ آر ٹی اے عہدیدار بہت پریشان ہیں ۔ چونکہ اس میں بہت زیادہ پیپر ورک اور بائیو میٹرکس کا کام ہوتا ہے ۔ اس لیے آر ٹی اے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ آفس ہی میں کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے کے بارے میں پریشان ہیں ۔ شہر میں ایک ٹرانسپورٹ آفس کے ایک ملازم نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے تین کیسیس کے اعلان کے ساتھ اس طرح کے زیادہ ہجوم کے درمیان کام کرنا ہمارے لیے محفوظ نہیں ہے ۔ آر ٹی اے ملازمین اور عوام کے فائدہ کے لیے کوئی ایکشن لینے کی ضرورت ہے ۔ ایک فوری اقدام کے طور پر ان مراکز پر قطاروں میں ٹہرنے والوں کو انٹرنس پر ایک عہدیدار کی جانب سے ہاتھوں کی صفائی کروائی جارہی ہے ۔ جب کوئی درخواست گذار داخل ہوتا ہے تو اسے ہینڈ سینیٹائزر دیا جائے گا ۔ دستاویزات داخل کرنے سے عین قبل درخواست گذاروں سے کہا جائے گا کہ وہ پھر ان کے ہاتھوں کی صفائی کرلیں ۔ حیدرآباد آر ٹی اے آفس پر دوپہر تک درخواست گذاروں کے لیے ایک بڑی بکٹ میں پانی اور صابن رکھا گیا تھا تاکہ وہ آکر اپنے ہاتھ دھولیں ۔ بعض اسٹاف ارکان کی جانب سے حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا جارہا ہے کہ ہینڈ ۔ ہیلڈ تھرمل اسکرینرس فراہم کئے جائیں ۔ بائیو میٹرک ادخال پر درخواست گذاروں سے کہا جارہا ہے کہ وہ ان کے انگوٹھے سینیٹائزر میں ڈوبائیں اور پھر لگائیں ۔ اس دوران عہدیداروں نے کہا کہ وہ درخواست گذاروں کو مختلف ’ ٹائم سلاٹس ‘ دیتے ہوئے ہجوم کو باقاعدہ بنا رہے ہیں ۔ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے جوائنٹ ڈائرکٹر سی رمیش نے کہا کہ ’ ہم بیانرس بھی لگا رہے ہیں اور پمفلٹس بھی تقسیم کررہے ہیں ۔۔