آر ٹی سی ملازمین اور قائدین کی گرفتاری کی کوشش

   

نظام آباد میں احتجاجی پروگرام میں دھکم پیل، چارخاتون ملازمین زخمی

نظام آباد :8؍ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)آرٹی سی ملازمین اور جے اے سی کی جانب سے آج 35 ویں دن بھی پروگرام کو انجام دیا جارہا تھا کہ پولیس نے بڑے پیمانے پر آرٹی سی ملازمین اور جے اے سی قائدین کو گرفتار کرنے کی کوشش کی پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان ہوئے دھکم پیل میں چار خاتون ملازمین زخمی ہوگئیں اور انہیں فوری دواخانہ منتقل کیا گیا ۔تفصیلات کے بموجب آج 35 ویں دن آرٹی سی ملازمین ، جے اے سی قائدین ، جے اے سی چیرمین بھاسکر ، سی پی آئی نیو ڈیمو کریسی کے پربھاکر اور بی ایل ایف کے ڈنڈی وینکٹ ، آیدوا کی سنبھالی لتا ، جے اے سی قائدین راما رکرشنا ، وینکٹ ، گنگادھر ، راجیشور ، سمن ، پرساد کے علاوہ و دیگر دھرنا کیمپ میں دھرنا دے رہے تھے کہ پولیس یہاں پہنچ کر انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان ہوئے دھکم پیل میں آیودوا کی سنبھالی لتا ، آرٹی سی ملازمین ارون دھتی ، گوداوری ، دیگر خاتون ملازمین پولیس کی دھکم پیل میں زخمی ہوگئے انہیں نظام آباد کے خانگی دواخانہ میں شریک کیا گیا ۔ پولیس نے ان قائدین کو گرفتار کرتے ہوئے IVٹائون پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ بعدازاں یہاں سے ایڑپلی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ کلکٹریٹ پر دھرنا دینے والے کانگریس کے ضلع صدر موہن ریڈی اس منظر کو دیکھ کر پولیس سے بحث و تکرار کرنا شروع کیا تو انہیں بھی پولیس گرفتار کرتے ہوئے IVٹائون پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ اس موقع پر جے اے سی چیرمین بھاسکر نے سیاست نیوز کو ایڑپلی سے فون پر بتایا کہ ملین مارچ میں شرکت سے روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر پولیس کی جانب سے ضلع میں گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہے جمہوری انداز میں احتجاج کرنے والے قائدین کو گرفتار کرتے ہوئے جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے ۔پولیس کی جانب سے احتجاجیوں کو گرفتار کرنے پر سی آئی ٹی یو کی جانب سے بڑے پیمانے پر نورجہاں کی قیادت میں احتجاج کیا گیا اور چیف منسٹر کے علامتی پتلہ کو نذرآتش کیا گیا ۔