دوران سفر موبائیل کے استعمال کی شکایات، حیدرآباد میں 275 الیکٹرک بسوں کا عنقریب اضافہ
حیدرآباد 7 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے ڈرائیورس کے لئے سیٹ بیلٹ کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حادثات کی صورت میں ڈرائیورس کو زخمی ہونے سے بچایا جاسکے۔ آر ٹی سی کے ذرائع کے مطابق حالیہ عرصہ میں پیش آئے بیشتر واقعات میں ڈرائیورس کے زخمی ہونے کی اہم وجہ سیٹ بیلٹ کی کمی بتائی گئی ہے۔ سیٹ بیلٹ کے استعمال سے زخمی ہونے کے امکانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ 4 وہیلرس کے لئے سیٹ بیلٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور حکام نے آر ٹی سی بس ڈرائیورس کے لئے بھی اِسے لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست کے تمام ڈپو منیجرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بسوں میں ڈرائیورس کے لئے سیٹ بیلٹ کا انتظام کریں۔ اِسی دوران ڈرائیورس کی جانب سے سفر کے دوران موبائیل فون کے استعمال کو روکنے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ گزشتہ دنوں آر ٹی سی ڈرائیورس کے موبائیل فون پر بات کرتے ہوئے ویڈیوز سوشل میڈیا میں وائرل ہوئے جس کے بعد حکام نے سفر کے دوران موبائیل فون کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِسی دوران آر ٹی سی کی جانب سے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں الیکٹرک وہیکل ڈپوز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ گریٹر حدود میں آئندہ 3 برسوں میں 2800 الیکٹرک بسوں کے اضافہ کی تجویز ہے۔ نئے ڈپوز میں الیکٹرک بسوں کی چارجنگ کی سہولت رہے گی۔ آر ٹی سی کے تحت حیدرآباد میں فی الوقت 265 الیکٹرک بسیں چلائی جارہی ہیں اور آئندہ 3 ماہ میں مزید 275 الیکٹرک بسوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ نئے ڈپوز اور چارجنگ انفراسٹرکچر کے مصارف سے نمٹنے آر ٹی سی بس ٹکٹ پر 5 تا 10 روپئے گرین فیس نافذ کرنے پر غور کررہی ہے۔ الیکٹرک بسوں میں گرین فیس کے ذریعہ سالانہ 110 کروڑ روپئے کی آمدنی کا امکان ہے۔ گرین فیس کی وصولی آر ٹی سی کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں کیوں کہ شہر میں خاتون مسافرین کی تعداد تقریباً 75 فیصد ہوتی ہے جو مہا لکشمی اسکیم کے تحت مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کررہے ہیں۔ حیدرآباد میں آر ٹی سی کی 2926 ڈیزل بسیں ہیں جو روزانہ 2.15 کیلو گرام کاربن فضاء میں چھوڑتی ہیں۔ حکومت نے آلودگی پر قابو پانے ڈیزل بسوں کی جگہ الیکٹرک بسوں کو متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔1