سعودی ایران کے ملوث ہونے کا ثبوت پیش کرے گا
نیویارک،18ستمبر(سیاست ڈاٹ کام)توانائی کے اعداد و شمار بتانے والے ادارہ ایس اینڈ پی پلیٹس نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملہ کی وجہ سے یومیہ 30 لاکھ بیرل تیل کی سپلائی بند ہوگئی ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایس اینڈ پی گلوبل پلیٹس کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں سعودی عرب سے یومیہ 30 لاکھ بیرل تیل کی فراہمی ایک ماہ تک متاثر رہے گی۔خیال رہے کہ سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد دنیا کو خبردار کیا گیا تھا کہ تنصیبات پر حملہ کے بعد دنیا کو تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔کابینہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حریفوں کی جانب سے جارحانہ حکمت عملی کا مقصد عالمی توانائی کی فراہمی کو متاثر کرنا تھا۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کابینہ کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان جارحانہ کارروائیوں کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرے ۔اس حوالہ سے سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت کا کہنا تھا کہ ‘‘ اس سے قطع نظر کہ کون ان حملوں میں ملوث تھا، ہم رد عمل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم ہم نے کسی کا نام نہیں لیا۔’’دوسری طرف سعودی عرب کی وزارت دفاع نے بدھ کو کہا کہ وہ ملک کے آرامکو تیل تنصیبات پر حملہ میں ایران کے ملوث ہونے کا ثبوت پیش کرے گا۔‘الاخباریہ براڈکاسٹر’ کے مطابق وزارت دفاع کا ایک ترجمان اس سلسلہ میں آج ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے اس سلسلہ میں انکشاف کرے گا۔برااڈکاسٹر نے وزارت کے حوالہ سے بتایا‘‘تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے اور حملے میں استعمال کئے گئے ان ہتھیاروں کے ثبوت پیش کئے جائیں گے ’’۔سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حملہ کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو دعوت دی گئی ہے ۔گزشتہ ہفتہ کو سعودی عرب میں واقع دنیا کے سب سے بڑے تیل تنصیبات پر ہوئے ڈرون حملہ کا اثر تیل کے عالمی مارکیٹ پر بھی پڑا ہے ۔ امریکہ نے اس حملہ کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس کی ایران نے زور دار تردید کی ہے ۔سعودی عرب نے اس حملہ کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ ، امریکہ اور بین الاقوامی تحقیقاتی ماہرین کو مدعو کیا ہے ۔دریں اثنا ہندوستان نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ہوئے حملوں کی پیر کو مذمت کی اور ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کرنے کے اپنے عزم کو دوہرایا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا‘‘ہم سعودی عرب کے عبقیق اور خریس تیل تنصیبات پر 14 ستمبر 2019 کو ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور ہم ہر طرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرنے کے اپنے عزائم کو دہراتے ہیں’’۔