آسام کے دھوبری میں رات میں دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری

   

عیدالاضحی کے بعد ایک مندر میں گائے کا کٹا ہوا سر پائے جانے کے بعد سے کشیدگی
گوہاٹی، 13 جون (یو این آئی) آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے جمعہ کو کہا کہ دھوبری ضلع میں امن و امان کی صورتحال اتنی سنگین ہو گئی ہے کہ حکومت کو رات میں دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کرنے پڑے ۔ وزیر اعلیٰ نے یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھوبری میں ایک فرقہ پرست طاقت سرگرم ہو گئی ہے ، جس کی وجہ سے وہاں کا امن درہم برہم ہونے کا خطرہ ہے ۔سرما نے کہا کہ حکومت نے دھوبری میں دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں اور حالات پر قابو پانے کے لیے ریاپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کو دھوبری بھیجا جا رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے یہاں امن و امان کی صورتحال قدرے سنگین ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کے بعد کسی نے ہنومان مندر میں گائے کا کٹا ہوا سر رکھ دیا، اس کے بعد ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کو شامل کرکے امن کمیٹیاں بنائی گئیں، لیکن اگلی رات بھی یہی واقعہ دہرایا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ رات کے وقت پتھراؤ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔شرما نے الزام لگایا کہ بنگلہ دیش کی حمایت یافتہ تنظیم نوبن بنگلہ نے ضلع کو بنگلہ دیش میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھوبری میں پوسٹر لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ واضح ہے کہ بنگلہ دیش کی حمایت یافتہ فرقہ پرست طاقتیں ضلع میں سرگرم ہیں اور وہ دھوبری کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔