سڈنی۔ 17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی حکومت نے چہارشنبہ کو چین سے رابطہ کرتے ہوئے ایک آسٹریلیائی بچہ اور اس کی ایغور والدہ کو آسٹریلیا چھوڑنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا کی جانب سے ایک ایسے مکتوب پر دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت مسلم اقلیت کے علاج کے دروازے بند کردیئے گئے تھے اور اس دستخط کے بعد اب چین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ چین نے زائد از 10 لاکھ ایغور مسلمانوں کو تربیت فراہم کرنے کے نام پر کیمپوں میں رکھا ہوا ہے جو شمال مغربی صوبہ ژنجیانگ میں واقع ہیں۔ آسٹریلیا نے ابتداء میں بے بی لطیفر کو آسٹریلیائی شہریت دینے سے انکار کردیا تھا جو اگست 2017ء میں ژنجیانگ میں پیدا ہوا تھا جس کے والد آسٹریلیائی نژاد اور والدہ ایغور نسل سے تعلق رکھتی ہیں۔ بچہ کے والد صدام عبدالسلام عرصہ دراز سے یہ مہم چلا رہے ہیں کہ ان کی ایغور بیوی نادیلا وومائر اور ان کا بیٹا لطیفر (جس سے وہ کبھی نہیں ملے) آسٹریلیا آسکیں۔
