آسٹریلیا کے خلاف بہتر مظاہرے کیلئے پاکستان پرعزم

   

برسبین ۔19 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کو یقین ہے کہ ماضی کا برا ریکارڈ آسٹریلیا کے خلاف آئندہ سیریز میں پاکستان ٹیم پر منفی اثرات مرتب نہیں کریگا۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑی 2016 کے برسبین ٹسٹ کی کارکردگی سے تقویت حاصل کریں گے، جہاں مہمان ٹیم جیت کے انتہائی قریب آکر صرف 39رنز سے شکست کھاگئے تھے۔ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر کو اچھی طرح علم ہے کہ اسٹیو اسمتھ کی وکٹ سیریز میں سب سے زیادہ اہم ہوگی، انہیں امید ہے دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین کو لیگ اسپن کے جال میں پھنسایا جاسکتا ہے۔ وہ آسٹریلیائی روزنامے کو انٹرویو دے رہے تھے۔ خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیائی سرزمین پر اب تک مجموعی طور پر صرف چار ٹسٹ میچز ہی جیت پائی ہے۔ جبکہ اسے گذشتہ چار سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ کی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے۔ پاکستان نے آسٹریلیا میں اپنا آخری ٹسٹ 24 برس قبل جیتا تھا جب نسیم شاہ، موسیٰ خان، شاہین آفریدی، امام الحق پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور بابر اعظم بہت چھوٹے تھے۔ تاہم مصباح کا خیال ہے کہ موجودہ نوجوان ٹیم کچھ کرنے کے عزم سے مالامال اور ماضی کا ریکارڈ درست کرنے کی اہل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چیلنج قبول کرنا ، بہترین کرکٹ کھیلنا اورصرف فتح کے بارے میں سوچنا چاہتے ہیں۔ 2016 میں اچھی کرکٹ کھیلی تھی، اہم مواقع پر کیچز نہ گراتے ، خاص طور پر اسٹیو اسمتھ کو موقع فراہم نہ کرتے تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی، اب ماضی کی غلطیاں نہیں دہراسکتے، امید کرتا ہوں اس مرتبہ کارکردگی زیادہ بہتر ہوگی۔ مصباح نے کہا ہے کہ اسٹیو اسمتھ بہت اچھی فارم میں ہیں، لیکن اننگز کی ابتدا میں وہ غلطی کرسکتے ہیں۔ وہ پاکستان کے خلاف 12 میں سے آٹھ مرتبہ لیگ اسپنرز کی وکٹ بن چکے ہیں۔ انہیں چھ مرتبہ یاسر شاہ اور دومرتبہ دانش کنیریا نے آئوٹ کیا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ یاسر کی کارکردگی آسٹریلیا میں اچھی نہیں رہی تھی، لیکن وہ تین برس پہلے کی بات ہے۔ یاسر اپنی بولنگ بہت بہتر کرچکے ہیں۔ ہمیں ان کیلئے منصوبہ بنانا ہے۔ مصباح نے مزید کہا کہ بابرا عظم 2016 کے مقابلے میں زیادہ تجربہ کار اور پختہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں بہت اچھی بیٹنگ کی ہے۔ فاسٹ بولرزکے خلاف وہ بہت اچھا کھیلے۔ وہ دن بہ دن نکھر رہے ہیں۔