آشوتوش شرما کی زندگی مشکلات سے بھری

   

نئی دہلی : آشوتوش شرما… یہ نام اس وقت دنیا بھر میں مداحوں کے لبوں پر ہے۔ اس کھلاڑی نے ایسا کام کیا ہے۔ اسے کام نہیں بلکہ کرشمہ کہنا چاہیے کیونکہ جب کوئی ٹیم 40 گیندوں پر 5 وکٹیں گنوا دیتی ہے اور210 رنزکا تعاقب کر رہی ہوتی ہے اور پھر بھی ٹیم کو جیت دلاتے ہیں تو یہ جادو ہے۔ آشوتوش شرما نے لکھنؤ کے خلاف بھی ایسا ہی کیا۔ دائیں ہاتھ کے اس بیٹر نے 5 چھکوں اور5 چوکوں کی مدد سے 66 رنز کی ناقابل شکست اننگزکھیلی۔ اس کھلاڑی نے وپراج نگم کے ساتھ صرف 19 گیندوں میں نصف سنچری کی شراکت داری بھی کی اور اس طرح دہلی نے لکھنؤ سے میچ چھین لیا۔ آشوتوش شرما نے کس طرح دہلی کو میچ جتوایا اور وہ کس طرح چیتھڑوں سے دولت کی طرف بڑھے اس کی کہانی بہت دلچسپ ہے۔ دہلی کیپٹلس کی ٹیم لکھنؤ کے خلاف جدوجہد کر رہی تھی۔ اس نے صرف 6.4 اوورز میں 5 وکٹیں گنوا دیں۔ میگرک، سمیر رضوی، اکشر پٹیل، ڈو پلیسی سب آوٹ ہوئے جس کے بعد آشوتوش شرما کریز پر آئے اور انہیں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ آشوتوش نے پہلی 20 گیندوں پر صرف 20 رن بنائے تھے لیکن اگلی 11گیندوں پر انہوں نے 46 رن بنائے۔ آشوتوش شرما نے 16ویں اوور سے اپنی ہٹنگ کا آغاز کیا۔ اس کھلاڑی نے پرنس یادیو کے اوور میں 3 چوکے اور ایک چھکا لگا کر اپنے ارادوں کو واضح کر دیا۔ 18ویں اوور میں آشوتوش نے روی بشنوئی کے اوور میں 2 چھکے اور ایک چوکا لگا کر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔ یادوکے 19ویں اوور میں آشوتوش ورما نے پھر ایک چھکا اور ایک چوکا لگایا۔ اب دہلی کو آخری اوور میں 6 رنز درکار تھے موہت شرما پہلی گیند پر آؤٹ ہونے سے بچ گئے اور انہوں نے دوسری گیند پر ایک رن لیا۔ اس کے بعد آشوتوش نے شہباز احمدکی گیند پر چھکا لگا کر دہلی کو تاریخی فتح دلائی لیکن اہم بات یہ ہے کہ کامیابی دلوانے کھلاڑی پہلے کپڑے دھوتا تھا ۔