آلوک ورما کی بحالی مودی حکومت کی سرزنش ، اپوزیشن کا ردعمل

   

حکومتی غلط فیصلے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے ، سپریم کورٹ احکام کے تناظر میں مختلف قائدین کے تاثرات

نئی دہلی ۔8 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج کہا کہ نریندر مودی پہلے وزیراعظم ہیں جن کے غیرقانونی احکام کو سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم کیاگیاہے جبکہ سی پی آئی ایم نے وزیراعظم سے سی بی آئی ڈائرکٹر آلوک کمار ورما کی فاضل عدالت کی جانب سے بازماموری کے تناظر میں مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیاہے ۔ دیگر پارٹیوں بشمول آر جے ڈی اور پی ڈی پی بھی ان اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ شامل ہوئے اور کہاکہ فاضل عدالت نے حکومت کو ورما کی بحالی سے متعلق اپنے حکمنامہ کے ذریعہ زبردست جھٹکہ دیا ہے ۔ عدالت نے ورما کو اُن کے اختیارات سے محروم کرتے ہوئے رخصت پر بھیج دینے کے مرکز کے فیصلے کو کالعدم کردیا۔ تاہم فاضل عدالت نے اُنھیں سنٹرل ویجلنس کمیشن کی انکوائری ختم ہونے تک کوئی بڑا پالیسی فیصلہ کرنے سے روک دیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجیوالا نے ٹوئٹ کیاکہ مودی جی کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہوا ہے ۔ سپریم کورٹ کے روبرو سی بی آئی کو برباد کرنے کے معاملے میں بے نقاب ہونے والے اولین پی ایم بننے کے بعد ، سی وی سی کے اعتبار کو تباہ کرنے کے بعد اور سابق سپریم کورٹ جج کی تحقیر کرنے کے بعد مسٹر مودی اب اپنے غیرقانونی احکام کو سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم کئے جانے کے معاملے میں بھی پہلے پی ایم بن گئے ہیں۔ اُنھوں نے مودی سے یہ ذہن نشین رکھنے کیلئے کہا کہ حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن جمہوری اداروں کی سالمیت برقرار رہی۔ آپ کیلئے یہ ایک سبق ہونا چاہئے کہ ہماری جمہوریت اور ہمارے دستور کی طاقت کتنی ہے ۔

اُنھوں نے اس مسئلہ پر حکومت کے رافیل لڑاکا جٹ طیارہ معاملت اور ریزروبینک آف انڈیا کی صورتحال کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے حالات کے بارے میں بھی حکومت کے غیرقانونی اقدامات کا تذکرہ کیا۔ اُن کے پارٹی رفیق ملک ارجن کھرگے جو اعلیٰ اختیاری کمیٹی کا حصہ بھی ہیں اُنھوں نے کہاکہ یہ حکمنامہ حکومت کے لئے سبق ہے ۔ ہم کسی فرد واحد کے خلاف نہیں لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کے مطابق آلوک ورما کی سپریم کورٹ کی جانب سے بحالی مودی اور اُن کے دفتر کی راست طورپر سرزنش ہے ۔ اُنھوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ کیا اس صریح غیرقانونی اقدام کے لئے وہ ذمہ داری قبول کریں گے ؟ اگر اُن میں اخلاقی جرأت ہے تو اُنھیں مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ یچوری کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے بھی عدالتی حکمنامہ کو حکومت کی سرزنش قرار دیا ۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے ٹوئٹر پر کہاکہ مودی حکومت نے ہمارے ملک کے تمام جمہوری اداروں اور جمہوریت کو بگاڑ دیا ہے ۔ کیا سی بی آئی ڈائرکٹر کو رات دیر گئے غیرقانونی طورپر نہیں ہٹایا گیا تاکہ رافیل اسکام میں تحقیقات کو روکا جاسکے جو راست طورپر خود پی ایم سے متعلق ہے ۔ فاضل عدالت کے فیصلے کا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی خیرمقدم کیا ۔