آمیزن میں آتشزدگی پر عالمی برادری چیخ اٹھی

   

Ferty9 Clinic

برازیلیا/پیرس۔25۔اگست(سیاست ڈاٹ کام) دنیا کے سب سے بڑے بارانی جنگل یعنی آمیزن میں آتشزدگی پر عالمی دنیا چیخ اٹھی ہے اور فرانس میں جی- 7 کے اجلاس میں یہ اہم موضوع زیر بحث آیاہے ۔دریں اثنا برازیل کے شمالی حصہ میں واقع وسیع و عریض آمیزن کے جنگلات میں سینکڑوں مقامات پرایک بار پھر نئی آگ بھڑک اٹھی ہے ۔خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برازیل کے صدر جیئر بولسونارو پر دہائی کی شدید ترین آگ بجھانے کے لیے عالمی دباؤ بڑھ گیا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس برازیل کے مذکورہ جنگل میں 78 ہزار 383 مرتبہ آگ لگنے کے واقعات پیش آئے جو 2013 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔رپورٹس کے مطابق برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار سے زائد مرتبہ آگ لگ چکی ہے اور گزشتہ برس کے مقابلہ ان واقعات میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔برازیل کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ریسرچ (این آئی پی ای) کے مطابق نصف آگ آمیزن کے جنگل میں لگی، جہاں تقریباً 2 کروڑ آبادی رہائش پذیر ہے ۔ماہرین کے مطابق جمعرات اور جمعہ کو کم از کم ایک ہزار 663 مقامات پر نئی آگ بھڑک اٹھی تھی۔آگ سے متعلق نئے اعداد وشمار کے بعد برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے عسکری قیادت کو آتشزدگی سے نمٹنے اور خطے میں مجرمانہ کارروائیوں کے خاتمہ کی اجازت دے دی۔ خیال رہے کہ متعدد ماہرین ماحولیات نے برازیل کے صدر بولسونارو پر کاشتکاروں کو کھیتوں کی جگہ کے حصول کے لئے آمیزون کے جنگلات کی کٹائی کی ترغیب دینے کا الزام لگایا جبکہ برازیل کے صدر نے اس حوالہ سے اپنے بیان میں کچھ این جی اوز پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے اس اقدام سے حکومت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔دوسری جانب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانیہ کے وزیراعظم بورس جونسن نے جی- 7 سمٹ میں ایمیزون کے جنگل میں لگنے والی آگ بجھانے کے لئے اپنی خدمات پیش کردیں۔برازیل کے وزیر دفاع نے امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے آگ بجھانے کی پیشکش پر کہا کہ ‘‘تعاون پر خوش آمدید کہیں گے ’’۔واضح رہے کہ زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف آمیزون کے جنگلات میں موجود درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان جنگلات میں لگی آگ پوری دنیا کے لئے پریشانی کا باعث ہے ۔سوشل میڈیا پر ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ کے لیے متعدد ٹرینڈز جیسے ‘ایکٹ فار آمیزون’ اور ‘پریو فار آمیزون’ بھی سامنے آئی ہیں۔