آندھرا پردیش میں کے سی آر کی کوششوں کو دھکہ

   

ماقبل انتخابات ٹی آر ایس سے اتحاد کرنے جگن موہن ریڈی پارٹی کا انکار!
حیدرآباد ۔ 16 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : آندھرا پردیش میں صدر تلگو دیشم اور چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کو دھکہ پہونچانے کا منصوبہ رکھنے والے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو ہی دھکہ لگا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے جس کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی ہیں نے لوک سبھا انتخابات یا آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل ٹی آر ایس کے ساتھ اتحاد کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ جگن کے قریبی ساتھی نے کہا کہ ٹی آر ایس سے ہاتھ ملانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ کے سی آر سے صرف ان کے وفاقی محاذ کی حد تک دوستی رہے گی ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے منصوبہ بنایا تھا کہ وہ آندھرا پردیش اسمبلی انتخابات میں انتخابی مہم چلا کر جگن کی تائید کرتے ہوئے صدر تلگو دیشم چندرا بابو نائیڈو کو سبق سکھائیں گے ۔ کیوں کہ نائیڈو نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس سے اتحاد کر کے تلنگانہ میں انتخابی مہم چلائی تھی ۔ اس کا انتقام لینے کی ضد میں کے سی آر نے آندھرا کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اتحاد سے قبل ہی وائی ایس آر کانگریس نے واضح کردیا کہ وہ کے سی آر کی پارٹی سے ماقبل انتخابات اتحاد نہیں کرے گی ۔ کے چندر شیکھر راؤ کو آندھرا پردیش میں پسند نہیں کیا جاتا کیوں کہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے لیے انہیں ذمہ دار سمجھا جاتا ہے ۔ اس طرح تلنگانہ میں چندرا بابو نائیڈو کو عوام پسند نہیں کرتے تھے کیوں کہ انہوں نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی مخالفت کی تھی ۔ ان دونوں قائدین کو ایک دوسرے کی ریاستوں میں پسند نہیں کیا جاتا اس لیے تلنگانہ میں تلگو دیشم کا برا حشر ہوا ۔ کے سی آر کا بھی آندھرا میں وہی حشر ہوگا ۔۔