آندھراپردیش میں برقی خریدی اور حکومت پر مالی بوجھ کا جائزہ

   

Ferty9 Clinic

سابقہ تلگودیشم حکومت میں طئے کردہ معاہدات کو ختم کرنے پر غور ، چیف منسٹر جگن کا اجلاس سے خطاب
حیدرآباد /26 جون ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سابق تلگودیشم حکومت میں برقی خریدی سے متعلق کئے گئے معاہدات پر آج محکمہ توانائی کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا اور برقی خریدی کے معاملہ میں بڈنگ شرحوں کے مقابلہ میں زائد قیمتوں پر برقی خریدی کی وجوہات دریافت کرکے عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کرکے اس بات کا اظہار کیا کہ زائد قیمتوں پر برقی خریدی کرنے کی وجہ سے آندھراپردیش حکومت پر 2636 کروڑ روپئے کا زائد مالی بوجھ عائد ہوا ہے اور اس رقم کو متعلقہ کمپنیوں سے یا متعلقہ سابقہ عہدیداروں و چیف منسٹر وغیرہ سے وصول کرنے کی ہدایات دیں ۔ اور برقی کمپنیوں سے بات کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا چیف منسٹر نے اعلان کیا ۔ برقی کمپنیاں ( ادارے ) اگر بات چیت کیلئے نہ آنے کی صورت میں سابق حکومت کی جانب سے کئے گئے معاہدوں کو منسوخ کرنے کی متعلقہ عہدیداروں کو چیف منسٹر نے ضروری ہدایات دیں ۔ علاوہ ازیں مسٹر جگن موہن ریڈی نے واضح طور پر عہدیداروں کو ہدایات دیں کہ سابق حکومت میں برقی کمپنیوں کے ساتھ معاہدات کرنے والے عہدیداروں ، سابقہ وزیر توانائی اور سابق چیف منسٹر کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کریں ۔ اس مسئلہ پر کابینی سب کمیٹی بھی قائم کرنے کا بھی چیف منسٹر نے فیصلہ کیا اور اس سلسلہ میں ممکنہ طور پر جلد سے جلد کارروائی کرنے کی ضروری ہدایات دیں ۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ جملہ 3 امور پر مکمل تحقیقات کروائی جائیں گی ۔

پرجاویدیکا عمارت کے انہدام کی حمایت و تائید
تمام غیر مجاذ عمارتوں کو منہدم کرنے کا مشورہ ، پون کلیان کا بیان
حیدرآباد /26 جون ( سیاست نیوز ) صدر جنا سینا پارٹی آندھراپردیش مسٹر پون کلیان نے پرجا ویدیکا عمارت کو منہدم کرنے کے پیش آئے واقعہ پر اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کارروائی کی بھرپور تائید کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی پر زور دیاکہ وہ پرجا ویدیکا عمارت کو منہدم کرنے تک ہی محدود نہ رہتے ہوئے دیگر تمام غیر مجاز تعمیرات کو بھی منہدم کرنے کی اولین ترجیح دیں ۔ تاکہ عوام کا بھرپور اعتماد و بھروسہ ریاستی حکومت کو حاصل ہوسکے ۔ مسٹر پون کلیان نے چیف منسٹر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام غیر مجاز تعمیرات کی انہدامی کارروائی کو مکمل کرکے عوامی اعتماد و بھروسہ حاصل کریں ۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق تلگودیشم حکومت میں 8 کروڑ روپیوں کے مصارف سے غیر مجاز طور پر پرجاویدیکا عمارت کی تعمیر مکمل کی گئی ۔ مسٹر پون کلیان نے پرجا ویدیکا عمارت کو منہدم کرنے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے اقدام کی مبہم انداز میں ضرور ستائش کی اور ساتھ ہی ساتھ دیگر تمام غیر مجاز طور پر کی گئی تعمیرات کو بھی منہدم کردینے کا مشورہ دیا تاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کے غیر مجاز تعمیرات کرنے سے گریز کرسکیں ۔

منہدم عمارت پر جا ویدیکا سے متصل چندرا بابو کی رہائش پر تلگودیشم کا اجلاس
مختلف صورتحال کا جائزہ ، قائدین و کارکنوں پر حملہ کے خلاف ڈی سی پی سے نمائندگی کا فیصلہ
حیدرآباد /26 جون ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش میں اونڈاولی کے پاس جہاں پرجا ویدیکا عمارت کی آج تیزی کے ساتھ انہدامی کارروائی جاری تھی وہیں اس عمارت سے متصل سابق چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی قیامگاہ میں مسٹر نائیڈو کی صدارت میں تلگودیشم پارٹی قائدین کے ساتھ اہم اجلاس جاری تھا ۔ چندرا بابو نے اپنے بیرونی دورہ سے راست حیدرآباد آمد کے بعد آج اونڈاولی پہونچے اور وہاں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس طلب کیا ۔ پارٹی کے باوثوق ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں ریاست بھر میں تلگودیشم قائدین پر حملوں اور قتل کرنے کے پیش آنے والے واقعات سے اجلاس میں شریک قائدین نے چندرا بابو نائیڈو کو واقف کروایا ۔ علاوہ ازیں پرجاویدیکا عمارت کی انہدامی کارروائی ، تلگودیشم پارٹی کے ارکان راجیہ سبھا کی بی جے پی میں شمولیت اور مسٹر چندرا بابو نائیڈو کے افراد خاندان کی سیکیورٹی میں کمی جیسے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔ اسی دوران مسٹر جی سرینواس راؤ سابق وزیر نے کہاکہ پرجاویدیکا عمارت کو منہدم کرنا حکومت کا انتہائی احمقانہ اقدام ہے اور رات کے اوقات میں انہدامی کارروائی کرنے پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ سرینواس راؤ نے مزید کہا کہ تلگودیشم قائدین و کارکنوں پر پیش آنے والے مظالم کے واقعات پر ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس مسٹر گوتم سوانگ سے ملاقات کرکے نمائندگی کی جائے گی ۔ اور پارٹی قائدین و کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملوں و قتل کے واقعات کا تدارک کرنے کیلئے موثر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ اسی دوران مسٹر کے سرینواسلو سابق وزیر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تلگودیشم قائدین و کارکنوں پر ہونے والے حملوں و پیش آنے والے قتل واقعات کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ریاست میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کی زیر قیادت حکومت کا قیام عمل میں آنے کے ساتھ ریاست میں امن و ضبط کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی ہے ۔ انہوں نے پرجا ویدیکا عمارت کو انہدام کئے جانے پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محض چندرا بابو کی جانب سے پرجا ویدیکا عمارت انہیں حوالہ کرنے کے تحریر کردہ مکتوب کے پیش نظر ہی سیاسی انتقامی کارروائی کے تحت جگن موہن ریڈی نے اس عمارت کو مکمل طور پر منہدم کروادیا ۔ انہوں نے کہا کہ پرجاویدکا جیسی نئی عمارت کو منہدم کروانے کے واقعہ سے ہی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔