العریش، 21 مئی (یواین آئی) شمالی سیناء کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر خالد مجاور نے کہا کہ رفح کراسنگ مصرکی جانب سے کھلا ہے ، مگر دوسری طرف سے بند ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک کراسنگ رفح کے ذریعے کوئی بھی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوئی ہے ۔ایک طرف اقوام متحدہ نے غزہ کے لیے تقریباً 100 امدادی ٹرکوں کی آمد کی منظوری کا اعلان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مزید ٹرکوں کو بھی منگل کے روز داخلے کی اجازت دی گئی ہے ، ساتھ ہی تمام رکے ہوئے ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دینے کی بھی بات کی گئی ہے ، تاہم زمینی صورتحال اس سے مختلف دکھائی دیتی ہے ۔شمالی سیناء کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر خالد مجاور نے “العربیہ ڈاٹ نیٹ” اور “الحدث” کو بتایا کہ “رفح کراسنگ مصرکی جانب سے کھلا ہے ، مگر دوسری طرف سے بند ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک کراسنگ رفح کے ذریعے کوئی بھی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوئی۔انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں مصری سرحد سے امداد کے داخلے کے حوالے سے کسی قسم کی پیش رفت یا اشارہ موجود نہیں۔ ان کے مطابق مصر کا مذاکراتی وفد قطر میں موجود مختلف فریقین کے ساتھ مل کر سیز فائر اور امداد کے داخلے کی بحالی کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے ۔گورنر نے بتایا کہ امدادی سامان متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کی طرف سے مصر پہنچ چکا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ رفح گذرگاہ امداد کی ترسیل کے لیے مکمل تیار ہے ، صرف سیاسی اتفاق رائے کا انتظار ہے تاکہ امداد اندر بھیجی جا سکے ۔