پیرس: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کل اعلان تھا کہ امریکی فوج کے ہاتھوں سیریا میں دولت اسلامیہ کے سربراہ ابوبکرالبغدادی کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اور اس کے ساتھ اس کی دو بیگمات کی بھی موت ہوگئی ہیں۔ لیکن سابق میں بھی ابوبکر البغدادی کی موت کی خبریں آئی تھی۔ 2014ء نومبر میں خبر آئی تھی کہ ابوبکر البغدادی کو موصل عراق میں ایئر اسٹرائک کے ذریعہ ماردیا گیا تھا۔ بعد ازاں ایک وائس ریکارڈنگ کے ذریعہ اطلاع دی گئی تھی کہ ان کی موت کی خبر غلط ہے۔ پھر 2015 ء اکتوبر میں سیریا کے قریب مارے جانے کی خبر آئی تھی۔ بعد ازاں دسمبر کے مہینہ میں اس نے وائس پیغام کے ذریعہ اپنے زندہ ہونے کی خبر دی۔ اسی طرح 2017 ء جون میں روس فوج نے دعوی کیا تھا کہ ابوبکر البغدادی کو ماردیا گیا۔ بعد ازاں یہ خبر بھی غلط ثابت ہوئی۔ پھر 2017ء اگست میں امریکہ کے سینئر جنرل نے واضح کردیا کہ داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی زندہ ہے۔ بغدادی کے نام سے ”دی گھوسٹ“ نام سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔
او راس میں اس کے زند ہ ہونے کی اطلاع دی گئی۔ پھر اب امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ابوبکر البغدادی مارا گیا۔ وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ کتے کی طرح مارا گیا۔ اس کے ساتھ اس کی دونوں بیویاں اور اس کا ایک سیکوریٹی گارڈ بھی ہلاک ہوگئے۔ ٹرمپ نے اس آپریشن کو اکامیاب بنانے کے لئے روس، ترکی اور شام کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ آپریشن میں کسی امریکی فوجی کی موت نہیں ہوئی لیکن بغدادی کے کئی پیروکار ہلاک اور کچھ پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بغدادی اسلامک اسٹیٹ کا بانی تھا۔ امریکہ کئی دنوں سے اسے تلاش کررہاتھا۔ بغدادی کوزندہ یا مردہ پکڑنا میری حکومت کی سب سے پہلی قومی سلامتی ترجیح تھی۔ انہوں نے کہا کہ بغدادی ایک مجرم شخص تھا جو دوسروں کو ڈرایا دھمکایا کرتا تھا لیکن اپنی زندگی کے آخری لمحوں میں وہ خود انتہائی خوفزدہ او رگھبرایا ہوا تھا۔