اترپردیش میں انتخابات سے عین قبل بی جے پی کو بڑا جھٹکا، ایک وزیر اور 4 اراکین اسمبلی نے چھوڑی پارٹی، اکھلیش یادو کی ‘سائیکل’ پر ہو سکتے ہیں سوار

   

Ferty9 Clinic

لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی الیکشن 2022 سے پہلے بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے وزیر سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی چھوڑ دی ہے۔موریہ کو اتر پردیش میں او بی سی کا بڑا چہرہ سمجھا جاتا ہے۔ان کے ساتھ بی جے پی کے مزید چار ایم ایل ایز نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں برجیش پرجاپتی، روشن لال، بھگوتی ساگر اور ونے شاکیہ شامل ہیں۔دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے موثر لیڈر اور پانچ بار ایم ایل اے رہنے والے سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ سال 2017 میں مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی چھوڑنے کے بعد۔ وہ اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی کا مقابلہ کرنے کے لیے او بی سی ووٹروں کو راغب کرنے کے بی جے پی کے منصوبے میں مرکزی حیثیت رکھتے تھے۔ دوسری طرف، ایس پی سپریمو اکھلیش یادو نے موریا کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا، “مقبول لیڈر سوامی پرساد موریہ کا خیرمقدم ہے، جنہوں نے سماجی انصاف اور مساوات کے لیے جدوجہد کی اور ان کے ساتھ آنے والے دیگر تمام لیڈروں، کارکنوں اور حامیوں کا بھی خیرمقدم ہے۔ ایس پی اور مبارک ہو! سماجی انصاف کے لیے انقلاب آئے گا ~ بائیس میں تبدیلی آئے گی۔”