اترپردیش کے ایک وزیر نے برقعہ پر پابندی کی مانگ کی

   

آگرہ: یوپی کے وزیر رگھوراج سنگھ نے مسلم خواتین کی طرف سے پہنے ہوئے برقعوں پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

وزیر نے کہا کہ برقعے کا استعمال ’دہشت گردوں‘ کے ذریعے اپنی شناخت چھپانے کے لئے کیا جارہا ہے ، بظاہر آگرہ کے شاہجمال علاقے میں سی اے اے کے خلاف خواتین کی طرف سے احتجاج کرنے والے مظاہروں کے حوالہ سے کہا کہ برقعہ پہننا عرب ممالک میں شروع ہوا ہے اور یہ ہندوستان کا رواج نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اس کے استعمال پر پابندی لگانا چاہئے اور نشاندہی کی کہ یہاں تک کہ سری لنکا نے بھی اس پر پابندی عائد کردی تھی جب پچھلے سال ملک میں کئی بم دھماکوں کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی کے اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ “نوجوان انھیں (وزیر اعظم اور وزیر داخلہ) کو لاٹھیوں سے ماریں گے” ، رگوراج سنگھ نے کہا کہ مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ قوم کی شبیہہ ہیں اور کوئی بھی اس طرح کی بات کو برداشت نہیں کرے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب وزیر نے کوئی متنازعہ بیان دیا ہو۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف نعرے بلند کرنے والے لوگوں کو “زندہ دفن کردیا جائے گا”۔ انہوں نے یہ بات سی اے اے کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے علی گڑھ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی تھی۔