200 سال قدیم نوری جامع مسجد کا عقبی حصہ غیرقانونی تعمیر کے نام پر منہدم ، عدالتی حکم کی خلاف ورزی
فتح پور: یوپی کے فتح پور ضلع میں یوگی حکومت نے تجاوزات کے نام پر بلڈوزر کارروائی کی ہے۔ 200 سال پرانی نوری جامع مسجد کا غیر قانونی حصہ مسمار کر دیا گیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی نے ایک ماہ قبل مسجد کو منہدم کرنے کا نوٹس دیا تھا۔یہ مسجد لالولی شہر میں بندہ ساگر روڈ پر بنائی گئی تھی۔یہ مسجد دوسوسال قبل اس وقت تعمیر کی گئی تھی، جب یہاں پر کسی طرح کا کوئی نام و نشان بھی نہ تھا۔ یوپی حکومت نے منگل کو کارروائی کرنے سے پہلے موقع پر بھاری پولیس فورس تعینات کر دی۔ اے ایس پی، اے ڈی ایم، آر اے ایف، پی اے سی سمیت کئی تھانوں کی فورسز موقع پر موجود ہیں۔پانچ سی اوز، 10 تھانہ انچارج، 200 کانسٹیبل، ہیڈ کانسٹیبل اور پی اے سی اور آر اے ایف کی ایک کمپنی موقع پر موجود ہے۔دراصل یہ مسجد سڑک کو چوڑا کرنے کے دائرہ کار میں آ رہی تھی۔اس معاملے میں اے ڈی ایم فتح پور نے پہلے ہی نوٹس جاری کر دیا تھا۔ تاہم یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پرانی مسجد کو منہدم نہیں کیا گیا۔ صرف وہی حصہ گرایا گیا ہے جس پرنام نہاد طریقے سے تجاوزات کی گئی تھی۔نیشنل ہائی وے-335 کو چوڑا کیا جا رہا ہے۔ یہ مسجد اس کے دائرہ کار میں آ رہی تھی۔اس معاملے پر ہائی کورٹ میں 13 دسمبر کو سماعت ہونے والی ہے۔ مسجد کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی؛ لیکن عدالت نے اس کیس میں اسٹے نہیں دیا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے اس مسجد کومنہدم کردیاگیا۔تاہم کسی طرح کی کشیدگی نہ ہو، اس کیلئے ڈرون کے ذریعے پورے علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔