اتوار کو قوم سے غداری ہونے جا رہی ہے،عمران خان کا خطاب

,

   

اسلام آباد:پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اتوار کو قوم سے غداری ہونے جا رہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان میں سے ایک ایک کے چہرے کو یاد رکھیں۔جمعرات کو سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر کیے گئے قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے جو لوگ اپنا سودا کر کے وہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔ میں ان کو کہتا ہوں کہ نہ لوگوں نے آپ کو معاف کرنا ہے اور نہ آپ کو ہینڈل کرنے والوں کو معاف کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’مجھے مقابلہ کرنا آتا ہے۔ میں نے جدوجہد کی ہے۔ میں اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ’خود داری آزاد قوم کی نشانی ہے اور پاکستان فیصلہ کن موڑ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے براہ راست خطاب کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ میں نے اس لیے کیا کہ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر ہے۔ ہمارے سامنے دو راستے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے ہمیشہ ایک چیز کہی کہ میں کسی کے سامنے جھکوں گا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔

عمران خان کی ملٹری قیادت سے دو بار بات چیت
اسلام آباد: ایم کیو ایم۔پی کی حکومت پاکستان سے علیحدگی کا اعلان ہونے کے چند گھنٹوں میں وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کی ملٹری قیادت سے دو مرتبہ ملاقات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوری قیادت میں سے کسی نے بھی عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی وہ ایسا کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ فواد نے خصوصی معاون برائے وزیراعظم (سیاسی اطلاعات) شہباز گل کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور یہ بھی کہا کہ برسر اقتدار پاکستان تحریک انصاف ملٹری قیادت کا احترام کرتی ہے۔ فواد نے پی ایم ایل ۔ این کے سربراہ نواز شریف پر طنز میں کہا کہ سابق وزیراعظم کو ہمیشہ مسئلہ رہا کیوں کہ انہوں نے ادارہ جات کو مرعوب کرنے کی کوششیں کی۔ موجودہ حکومت کو مبینہ خطرے والے مکتوب کے تعلق سے فواد نے کہا کہ اس طرح کے خطرات کسی بھی آزاد ملک میں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مقتدر ا علی پاکستان کے لیے جدوجہد کریں گے۔ ہم کیمرے کے درمیان منعقد ہونے والے پارلیمانی سیشن میں اس مکتوب کو پیش کریں گے۔

کبھی اس سے پیچھے نہیں ہٹا۔ میں نے جب اقتدار لیا تو میں نے کہا کہ ہماری آزاد خارجہ پالیسی ہو گی۔‘انہوں نے کہا کہ ’مجھے کسی نے کہا عمران خان آپ استعفیٰ دے دیں۔ میں آخری گیند تک کھیلنے والا ہوں۔‘عمران خان نے کہا کہ ’جمہوریت کے اندر لوگ استعفیٰ دیتے ہیں۔ لوگوں کو کروڑوں روپے میں خریدا جا رہا ہے۔ میرٹ ہوٹل یا سندھ ہاوس میں جو تماشا لگا ہوا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’آخری بات یہ ہے اتوار کو اسمبلی میں ووٹنگ ہونی ہے۔ اس اتوار کو اس ملک کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے کہ یہ ملک کس طرف جائے گا۔‘