ترنگا ریالی کو تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس کی حمایت ، اساتدہ اور طلبہ کی شرکت
حیدرآباد /8 جنوری ( راست ) تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جمعہ 10 جنوری کو عیدگاہ میر عالم سے شاستری پورم تک نکالی جانے والی ترنگا ریالی یا دستور بچاؤ ریالی کی حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ریاست کے تمام پرائیویٹ اسکولس کے ذمہ دار اس میں شرکت کریںگے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 25 جنوری کی شب چارمینار کے دامن میں مشاعرے اور نصف شب قومی پرچم کشائی کے پروگرام میں بھی شرکت کا اعلان کیا اور یہ بھی کہا کہ گاندھی جی کی برسی کے موقع پر 30 جنوری کو محمدی لائین سے باپو گھاٹ تک انسانی زنجیر میں بھی اس کے ارکان شامل ہوں گے ۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم میں آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین نے کہا کہ دستور کا تحفظ جمہوری اقدار کی برقراری ہر شہری کی ذمہ داری ہے ۔ اسے متاثر کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کیلئے ملک بھر میں جو پرامن تحریکات جاری ہیں اس کی پرائیویٹ اسکولس جوائنٹ ایکشن کمیٹی تائید کرتی ہے اور وہ بھی طلبہ اور ان کے سرپرستوں میں اپنے دستوری حقوق ، جمہوریت اور شہری قانون سے متعلق شعور بیدار کرنے کی مہم چلا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان تحریکات کا سب سے بڑا فائدہ اور اس کا مثبت اثر یہ ہے کہ پورے ملک میں قومی یکجہتی پروان چڑھ رہی ہے اور تعلیم یافتہ غیر تعلیم یافتہ طبقہ میں اپنے دستوری حقوق سے متعلق شعور پیدا ہو رہا ہے ۔ جس سے آنے والے برسوں میں ووٹ کی قدر و قیمت کا بھی احساس بڑھ جائے گا اور انتخابی سرگرمیاں اور منتخب ارکان کی نوعیت بھی بدل جائے گی ۔ جس سے ہندوستان جنت نشان ایک بار پھر سونے کی چڑیا بن جائے گا ۔ ایکشن کمیٹی کے قائدین نے ہندوستان کے تمام سیکولر ذہن کے عوام سے اظہار تشکر کیا کہ انہوں نے ساری دنیا کو یہ دکھا دیا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سینکڑوں عقائد ، مذاہب کے ماننے والوں کی اکثریت آج بھی شیر و شکر کی طرح مل جل کر رہنا چاہتی ہے ۔ یہی ہندوستان کی انفرادیت ہے اور اس کی برقراری اور تحفظ ہر ہندوستانی کا فرض ہے ۔ دستور بچاؤ ریالی اور دیگر تحریکات اسی سلسلہ کی کڑی ہیں ۔ ایکشن کمیٹی نے تمام پرائیویٹ اسکولس کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ملک اپنی شہریت اور اپنے دستور کے تحفظ کیلئے ان تحریکات کو کامیاب بنانے کیلئے آگے بڑھیں ۔ ان ریالیوں کی کامیابی ہر ہندوستانی کی اپنی کامیابی ہے ۔ جمہوریت میں اکثریت کی رائے کا ہی احترام کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے ریالی میں شرکت کرنے والے طلبہ ، اساتذہ اور دیگر افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے روایتی ڈسپلن ، امن و ضبط کو برقرار رکھیں ، راستوں میں صفائی ستھرائی کے نظام کو برقرار رکھیں ۔ صرف حب الوطنی کے نعرے لگائیں اور اپنے پلے کارڈ پر درج کریں ورنہ فرقہ پرست اور شرپسند عناصر اس کا استحصال کرسکتے ہیں ۔ اس وقت پورے ہندوستان کی نگاہیں حیدرآباد پر ہیں اور حیدرآباد نے ہمیشہ اپنے ا خلاق کردار ، ڈسپلن سے اپنی انفرادیت برقرار رکھی ہے ۔