ادارہ سیاست ، وقف بورڈ متولی قبرستان نور خاں کے تعاون سے مسلم نعشوں کی تدفین

   

حیدرآباد : 6 اکٹوبر ( سیاست نیوز) ایڈیٹر سیاست عالیجناب زاہد علی خان کو جب اطلاع ملی کہ مسلم نعشوں کو غیر مسلم نعشوں کیساتھ جلا دیا جاتا ہے یا گڑھے میں سب کو دفن کردیا جاتا ہے ، جس میں مسلم خاتون نعشیں بھی رہتی ہیں تو آپ نے پولیس کمشنر سے اجازت حاصل کی ۔ اس طرح 2003 سے مسلم نعشوں کا اسلامی طریقے پر تدفین کا سلسلہ شروع ہوا اور آج تک 6130 مسلم نعشوں کی تدفین انجام دی گئی ۔ شہر کے علمائے کرام کو نماز جنازہ پڑھانے کا شرف ملا جس میں ملت فنڈ کا بڑا تعاون رہا ۔ سید عبدالمنان ہو یا بشری تبسم کن لوگوں کے نام گنوائے جائیں جنہوں نے اس نیک کام میں ملت فنڈ کے ذریعہ حصہ لیا ۔ جامع مسجد محمد عیدی بازار کے خطیب محمد ہاشم قادری نے کہا کہ ان نعشوںمیں کون کس ملک کا ہے اللہ پاک بہتر جانتا ہے یہ سب خاموش اپنی آرام گاہ جانے کے منتظر ہیں ۔ محمد عبدالجلیل کنگس الیون کالونی بنڈلہ گوڑہ نے کہا کہ موت اپنے رب سے ملنے کا واحد ذریعہ ہے ۔ محمد عبداجلیل مسجد سرورکونینؐ نے ملت فنڈمیں تعاون کرنے والوں کیلئے دعا کی ۔ محمد عبدالرحمن ، محمد علیم ہوٹل فردوس چادر گھاٹ نے ورثاء کیلئے دعا کی ۔ آج جملہ 16مسلم نعشوں کی تدفین وقف بورڈ چیرمین سید عظمت اللہ حسینی نور خان متولی قبرستان محبوب خان اسحاق خان عرف واجد کے تعاون سے عمل میں لائی گئی ۔ ان مسلم نعشوں میں محمد نصیر کی میت موجود تھی جو ایڈیٹر سیاست کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی ۔ ان کا انتقال نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے ہوا ۔ نماز جنازہ مولانا سید حفیظ اشرفی امام جامع مسجد محمدیہ کشن باغ نے پڑھائی ، مولانا سید معیز اشرفی نے دعا کی ۔ نماز جنازہ میں شیخ مکرم علی ، عبدالجبار ، سید زبیرہاشمی ، سید زاہد حسین موجود تھے ۔ نماز جنازہ 4بجے رات میں ادا کی گئی ۔