ممبئی: اداکار سوشانت سنگھ پیر کو گیٹ وے آف انڈیا پہنچے جہاں طلباء نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تشدد کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔
ادکارہ طلباء کے ساتھ بیٹھی تھی جو جے این یو یونیورسٹی میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے والے پلے کارڈ ہاتھ میں تھامے تھے۔
اتوار کی شام ایک نقاب پوش ہجوم نے جے این یو میں داخل ہوا کے بعد جے این یو طلباء یونین کے صدر عیشی گھوش سمیت 30 سے زیادہ طلبا کو زخمی کردیا اور انہیں ایمس ٹروما سنٹر لے جایا گیا اور ان پر اور پروفیسروں پر ڈنڈوں اور لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا۔
جے این یو انتظامیہ اور سیاسی رہنماؤں نے سیاسی خطوط کا کاٹتے ہوئے طلباء پر حملے کی مذمت کی تھی اور پولیس سے اپیل کی تھی کہ وہ قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے۔ اس سے قبل سوشانت نے نئے قانون کے خلاف مظاہروں میں حصہ لے کر شہریت (ترمیمی) ایکٹ کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں نے جو کچھ بھی پڑھا ہے اور سیکھا ہے کہ یہ ایکٹ آئین کے منافی ہے۔ ہمارے بڑوں نےکہا ہے کہ ’شہریت‘ کا لفظ کسی بھی شخص کے ساتھ استعمال نہیں ہوتا ہے۔ ہندوستان میں مذہب ذات پات اور مسلک کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ لیکن اس ایکٹ میں ایک مذہب کو باہر رکھا گیا ہے اور یہ قانون میری سمجھ سے باہر ہے۔