ادھو ٹھاکرے نے بحیثیت چیف منسٹر مہاراشٹرا کا جائزہ حاصل کرلیا

,

   

راستہ میں قافلہ روک کر چھترپتی شیواجی کو خراج، آج اکثریت کا امتحان متوقع
ممبئی۔29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ادھوٹھاکرے نے جمعہ کی دوپہر رسمی طور پر اپنے عہدہ کا جائزہ لے لیا۔ ادھو ٹھاکرے منترالیہ (سکریٹریٹ) کی چھٹویں منزل پر واقع چیف منسٹر کے دفتر میں داخل ہوکر تقریباً 2 بجے دن اپنے عہدہ کا جائزہ لیا۔ ان کے چیمبرس کے باہر آویزاں پلیٹ پر ان کا نام ادھو بالا صاحب ٹھاکرے درج تھا۔ ادھو ٹھاکرے باندرہ پر واقع اپنی خاندانی رہائش گاہ ماتوشری سے منترالیہ پہونچتے ہوئے درمیانی راستہ میں جنوبی ممبئی کے ہوتاتما چوک پر اپنی گاڑیوں کا قافلہ روک دیا اور چھترپتی شیواجی کے علاوہ شہیدوں کو خراج ادا کیا۔ ٹھاکرے جو شیوسینا کے صدر بھی ہیں جمعرات کی شام چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا تھا اور جمعرات کی شب ہی اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کی تھی۔ وہ کانگریس، این سی پی اور شیوسینا پر مشتمل تین جماعتی محاذی ’مہاوکاس اگھاڑی‘ حکومت کی قیادت کررہے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ حکومت ہفتہ کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کے امتحان کا سامنا کرے گی۔ ودھان بھون کے ذرائع نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ایوان میں اکثریت کا امتحان بہت ممکن ہے کہ ہفتہ کو ہوگا۔ گورنر بھگت کوشیاری نے ٹھاکرے کو 3 ڈسمبر تک اکثریت ثابت کرنے کے لیے کہا تھا۔ ٹھاکرے کے ساتھ کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کے چھ وزراء نے بھی حلف لیا تھا۔چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ممبئی کے سبزازار پر مبنی علاقے آرے کالونی میں میٹرو کے کام روک دیئے جائیں گے ۔ بی جے پی نے ان کے فیصلے پر تنقید کی۔ سابق چیف منسٹر فڈنویس نے کہا کہ اس سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی۔