تین افراد کے تقرر اور میگزین کی اشاعت کا معاملہ بورڈ آف ڈائرکٹرس طئے کرے گا، شاہنواز قاسم کے احکامات
حیدرآباد۔24 ۔ جولائی (سیاست نیوز) ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم آئی پی ایس جو سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں، اکیڈیمی کے بعض فیصلوں کو معرض التواء میں رکھنے کی ہدایت دی ہے جو حالیہ دنوں میں بورڈ آف گورنرس کی منظوری کے بغیر لئے گئے تھے ۔ شاہنواز قاسم نے اردو اکیڈیمی کے امور کا جائزہ لینے کے بعد تین افراد کے تقرر اور بچوں کیلئے ماہانہ میگزین ’’روشن ستارے‘‘ کی اشاعت پر روک لگادی۔ انہوں نے اکیڈیمی کے ماتحت عہدیداروں کو اپنے فیصلہ سے واقف کرایا۔ ان کا کہنا ہے کہ بورڈ آف ڈائرکٹرس کی منظوری کے بغیر کوئی تقررات نہیں کئے جاسکتے لیکن صدر اردو اکیڈیمی نے اپنے طور پر تین افراد کا نہ صرف تقرر کیا بلکہ ان کی ماہانہ تنخواہ مقرر کی۔ اس وقت کے سکریٹری ڈائرکٹر نے تنخواہوں کی اجرائی کو منظوری دی۔ مالیاتی امور سے متعلق کوئی بھی فیصلہ بورڈ آف ڈائرکٹرس کی منظوری کے بغیر نہیں لیا جاسکتا۔ ڈائرکٹر سکریٹری اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ تین افراد کو کس مد سے اور کس قاعدہ کے تحت تنخواہ جاری کی گئی جبکہ ان کے تقرر کے کوئی احکامات نہیں ہیں۔ اردو اکیڈیمی کے اصول و ضوابط کے مطابق سال میں کم از کم دو مرتبہ بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کیا جانا چاہئے ۔ جائزہ کے دوران شاہنواز قاسم نے دو فیصلوں کو قواعد کے برخلاف پایا اور ان پر عمل آوری روکنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وہ بہت جلد بورڈ آف گورنرس کا اجلاس طلب کر رہے ہیں جس میں تقررات اور رسالہ کی اشاعت کے معاملہ کو پیش کیا جائے گا۔ اگر بورڈ آف ڈائرکٹرس منظوری دیتے ہیں تو فیصلے بحال ہوں گے۔ جن افراد کا تقرر کیا گیا انہیں دفتر آنے سے منع کردیا گیا ہے ۔ شاہنواز قاسم تنخواہوں کی اجرائی کے معاملات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اکیڈیمی میں وہ کوئی بھی کام اصول و ضوابط کے خلاف ہونے نہیں دیں گے۔ عہدیداروں نے ڈائرکٹر سکریٹری کو بتایا کہ میگزین کی اشاعت کیلئے RNI نمبر حاصل نہیں کیا گیا جس پر پولیس نے نہ صرف اردو اکیڈیمی کے دفتر پہنچ کر تحقیقات کی بلکہ اس وقت کے ڈائرکٹر ایم اے وحید سے معلومات حاصل کی۔ RNI نمبر کے بغیر میگزین کی اشاعت غیر قانونی ہے، اس کے باوجود اکیڈیمی نے دو شمارے شائع کئے اور تقسیم کیا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کے مطابق حکومت نے اکیڈیمی کے مولانا ابوالکلام آزاد اور مخدوم ایوارڈس کو کالعدم کردیا ہے اور نئے ایوارڈس کی پیشکشی کیلئے قواعد و ضوابط اور اہلیت کے معیار کو طئے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملہ کو بھی بورڈ آف ڈائرکٹرس کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ایوارڈس کی پیشکشی کیلئے ججس کے ناموں کی منظوری بورڈ آف ڈائرکٹرس سے حاصل کی جانی چاہئے لیکن اکیڈیمی نے اس کی خلاف ورزی کی۔ شاہنواز قاسم اکیڈیمی کے تمام معاملات کی فائلوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور وہ اکیڈیمی کے امور میں شفافیت پیدا کرنے کے لئے اہم قدم اٹھائیں گے۔
