رمضان المبارک کے مہینے کے بعد مسلمان عیدالفطر مناتے ہیں، یہ اللہ تبارک وتعالی کی طرف سے بطور خاص روزے داروں کےلیے ایک تحفہ ہوتا ہے۔
شریعت اسلامیہ نے اس دن حدود میں رہ کر خوشیاں منانے کی اجازت دی ہے، وہ دن مسلمانان عالم کےلیے بہت اہم ہوتا ہے، نئے کپڑوں کا اہتمام کرتے ہیں، اور تمام مسلمان اپنے اپنے علاقہ میں ایک جگہ جمع ہو کر عید کی دو رکعت نماز ادا کرتے ہیں، سب ایک دوسرے سے ہنسی خوشی مل کر مبارک باد دیتے ہیں۔
چونکہ اب ساری دنیا میں کورونا وائرس کی وبا چل رہی اور اسی کے مدنظر ساری دنیا میں لاک ڈاؤن چل رہا، جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، لوگ بے روزگار ہیں۔ بہرحال لوگ ہرطرح کی پریشانی میں ہیں۔
اس موقع پر مسلمانوں کی اعلیٰ قیادت اور بڑے بڑے علماء فرزندان توحید کو یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ اس سال اپنے لیے اگر کپڑا سلوا بھی سکتے ہو تو بھی نہ سلوائیں، اپنے بچوں کو بھی سمجھائیں کہ بیٹا اس سال ہم عید نئے کپڑے نہیں خریدیں گے۔
مولانا سجاد نعمانی ندوی نے یہ مطالبہ فرزندان توحید سے کیا ہے، انہوں نے مزید کیا کہیں سنیں انہی کے زبانی۔
