اسرائیل سے تعلقات پرسعودیہ کو جوہری تعاون کی فراہمی باعث تشویش

,

   

20 ڈیموکریٹ سنیٹرز کا صدر جو بائیڈن کو مکتوب ‘ سعودی عرب کیلئے سیکیورٹی معاہدے کی مخالفت

واشنگٹن :امریکی ڈیموکریٹ سنیٹرز نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ معاہدے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن کو مکتوب روانہ کیا ہے۔میڈیا کے مطابق 20 ڈیموکریٹ سنیٹرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کو اپنے مکتوب میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر سعودی عرب کو ممکنہ سکیورٹی گارنٹی یا جوہری تعاون کی فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط میں سینیٹرز نے اس بات پر زور دیا کہ اگر واشنگٹن نے ریاض کے مطالبات کو پورا کیا تو وائٹ ہاؤس کو کانگریس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ڈیموکریٹ سینیٹرز نے لکھا کہ اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان امن امریکہ کی خارجہ پالیسی کا ایک دیرینہ مقصد رہا ہے اور ہم کسی بھی معاہدے کے بارے میں کھلے ذہن کو برقرار رکھے ہوئے ہیں جو ممکنہ طور پر سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو گہرا کرے۔20 امریکی ڈیموکریٹ سنیٹرز نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات قائم کرنے کے ممکنہ معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی ریاض کو اس کی سلامتی سے متعلق کسی قسم کی کوئی ضمانت دینے یا جوہری تعاون دینے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔میڈیا کے مطابق امریکی صدر کو لکھے گئے خط میں ان سینیٹرز نے اس بات پر زور دیا کہ اگر جو بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب کے مطالبات پورا کرنے کے بدلے میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے تاریخی معاہدہ کرتی ہے تو وائٹ ہاؤس کو کانگریس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔جو بائیڈن کے ساتھی ڈیموکریٹس کی تجاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی معاہدے میں اسرائیل۔فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کے آپشن کو محفوظ رکھنے کے لیے ’بامعنی‘ شقیں شامل ہیں۔دوسری جانب، اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو دی جانے والی کسی بھی بڑی رعایت کے خلاف مزاحمت کرے گی۔اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان پْر امن تعلقات امریکہ کی خارجہ پالیسی میں مرکزی اہمیت کی حامل ہے۔پیش رفت اور معاملات سے با خبر خطے کے تین ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب ایک فوجی ڈیل حاصل کرنے کے لیے پْرعزم ہے جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے بدلے امریکہ کو اس کا دفاع کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اگر اسرائیل فلسطینیوں کو ان کی اپنی ریاست کے قیام کیلئے بڑی رعایتیں نہیں دیتا تو سعودی عرب کوئی ڈیل نہیں کرے گا۔