تل ابیب، 29 اکتوبر (یو این آئی) اسرائیلی فوج نے غزہ میں شدید حملوں کے بعد جنگ بندی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ حماس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے جواب میں درجنوں اہداف پر حملے کرنے کے بعد غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد دوبارہ شروع کر رہی ہے ۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ملک کی قیادت کی ہدایات کے مطابق معاہدہ کا نفاذ دوبارہ شروع کر دیا ہے ، فوج نے غزہ پٹی میں سرگرم مزاحمتی تنظیموں کے اندر کمانڈ پوزیشنوں پر موجود 30 سے زائد مزاحمت کاروں پر حملے کیے ۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ فوج جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھے گی اور کسی بھی خلاف ورزی کا زبردست جواب دے گی۔ گزشتہ روز انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے امن کے دشمن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر شدید حملے شروع کیے جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے ۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر پر بمباری کی، رفح اور خان یونس سے گولہ باری کی آوازیں مسلسل سنی گئیں اور شہر میں وقفے وقفے سے بمباری جاری رہی۔ اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے غزہ شہر کے متعدد علاقے نشانہ بنے جن میں ایک میزائل الشفا اسپتال کے پیچھے گرا اور مرکزی عمارت کے قریب زوردار دھماکا سنا گیا، اسپتال کی عمارت حال ہی میں مرمت کے بعد دوبارہ فعال کی گئی تھی۔ حملے کے بعد مریضوں اور طبی عملے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، غزہ کی فضاؤں میں اسرائیلی طیاروں اور ڈرونز کی پروازیں جاری رہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس پر امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے فوج کو غزہ کی پٹی پر شدید حملے کرنے کا حکم دیا تھا۔