تل ابیب: غاصب اسرائیلی ریاست کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے دائیں بازو کے سرگرم سیاست دان جدعون ساعر کو وزارت خارجہ کا قلم دان سونپ دیا ہے۔ اس سے قبل یسرائیل کاتز وزیر خارجہ کے منصب پر فائز تھا۔اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کی برطرفی اور اس کی جگہ یسرائیل کاتز کے تقرر کے بعد جدعون ساعر وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے پر آمادہ ہو گیا۔
ایک اسرائیلی سیاست دان جو 9 دسمبر 1966 کو تل ابیب میں پیدا ہوا۔اس کے والدین نے 1965 میں ارجنٹائن سے اسرائیل ہجرت کی تھی۔ اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے کے بعد ساعر نے تل ابیب یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس اور پھر قانون کی تعلیم حاصل کی۔سال 1995 سے 1998 کے بیچ ساعر نے اٹارنی جنرل کے معاون کی حیثیت سے کام کیا۔ پھر 1999 اور 2001-2002 میں وہ نیتن یاہو کی حکومت میں وہ کابینہ کا سکریٹری مقرر ہوا۔سال 2003 میں ساعر اسرائیلی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہوا۔ اس نے لیکوڈ پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔اسرائیل کی 17 ویں پارلیمنٹ میں (2006-2009) ساعر نے نائب اسپیکر کے فرائض انجام دیئے۔بعد ازاں وہ 2009 سے 2013 تک وزیر تعلیم رہا پھر اسی سال وزیر داخلہ بنا دیا گیا۔