اسرائیل کی ایران پر حملے کی تیاریاں ‘ امریکی انٹلی جنس اطلاع کا افشاء

,

   

پنٹگان کے ’’انتہائی راز ‘‘ کے دستاویزات کے افشاء کی تحقیقات کا آغاز ۔ ایف بی آئی اور دیگر ایجنسیاں سرگرم

واشنگٹن : امریکہ انتہائی راز کی اس اطلاع کے افشاء کی تحقیق کر رہا ہے جو اسرائیل کی جانب سے ایران پر جوابی حملہ سے متعلق ہے ۔ ان حالات سے باخبر ذرائع نے یہ اطلاع دی اور کہا کہ جن دستاویزات کا افشاء ہوا ہے وہ بالکل درست ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے ۔ امریکہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ان دستاویزات کا افشاء انتہائی تشویش کی بات ہے ۔ 15 اور 16 اکٹوبر کی تاریخ کے یہ دستاویزات جمعہ سے آن لائین پھیلنا شروع ہوگئے تھے اور اسے سب سے پہلے ایک ٹیلیگرام اکاؤنٹ Middle East Spectator پر پیش کیا گیا تھا ۔ ان دستاویزات کو انتہائی راز کے دستاویزات قرار دیا گیا تھا اور اس پر جو مارکنگ ہے اس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ صرف امریکہ اور اس کے پانچ حلیفوں آسٹریلیا ‘ کناڈا ‘ نیوزی لینڈ اور برطانیہ کیلئے ہیں۔ ان دستاویزات میں ان تیاریوں کو واضح کیا گیا تھا جو اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ ایک دستاویز میں یہ بات کہی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ دستاویز نیشنل نیشنل جیواسپاٹیل انٹلی جنس ایجنسی نے تیار کیا ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اس کیلئے تیاریاں شروع کرچکا ہے اور اطراف میں ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی کیا جا رہا ہے ۔ ایک اور دستاویز میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح اسرائیل فضاء سے زمین پر وار کرنے والے میزائیل داغنے کی اسرائیلی ائر فورس کی جانب سے مشق کی جا رہی ہے ۔ یہ بھی اشارہ سمجھا جا رہا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کرے گا ۔ کہا گیا ہے کہ یہ دستاویز نیشنل سکیوریٹی ایجنسی کے ذرائع کے حوالے سے تیار کی گئی ہے ۔ ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ تحقیقات کے ذریعہ یہ پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مبینہ طور پر پنٹگان کے ان دستاویزات تک کس نے رسائی حاصل کی تھی ۔ اس طرح کا کوئی بھی افشاء از خود ہی تحقیقات کے آغاز کی وجہ بن جاتا ہے ۔ ایف بی آئی یہ تحقیقات پنٹگان اور امریکی انٹلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے کرتی ہے ۔ ایف بی آئی نے تاہم اس پر تاحال کسی طرح کے تبصرے سے انکار کردیا ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ افشاء ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ امریکہ ۔ اسرائیلی تعلقات حساس مرحلہ میں ہیں اور یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس افشاء سے اسرائیل ناراض ہوسکتا ہے ۔ یکم اکٹوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائیلس کے جواب میں اسرائیل اس کارروائی کی تیاری کر رہا ہے ۔ ایک دستاویز میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے پاس نیوکلئیر ہتھیرا موجود ہیں لیکن امریکہ کو ایسے کوئی اشرے نہیں ملے ہیں کہ اسرائیل ‘ ایران کے خلاف کوئی نیوکلئیر ہتھیار استعمال کرے گا ۔ سابق ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری آف ڈیفنس برائے مشرق وسطی و موظف سی آئی اے عہدیدار مک مولرائے نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور جو افشاء ہوا ہے وہ سنگین خلاف ورزی ہے ۔