اسرائیلی بمباری ،24 گھنٹوں میں 90 فلسطینی شہید

,

   

غزہ پر بمباری بلا وقفہ جاری، امدادی قافلے بھی نشانہ، اسپتال مفلوج

غزہ۔23 ۔ مئی (ایجنسیز) غزہ کی وزارت صحت نے آج جمعہ کے روز العربیہ کو تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تقریبا 90 ہو گئی ہے۔ادھر العربیہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے علاقوں، خاص طور پر بیت لاہیا، حی السلاطین اور السودانیہ میں رہائشی مکانات کو تباہ کرنے اور منہدم کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔مزید یہ کہ امدادی سامان سے بھری ہوئی گاڑیاں، وسطی غزہ میں دیر البلح کے داخلی راستے کے قریب شارع صلاح الدین پر اسرائیلی بم باری کا نشانہ بنیں۔طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امدادی گاڑیوں کو تحفظ فراہم کرنے والے چھ فلسطینی جاں بحق ہوئے، جب کہ دیگر کئی افراد زخمی ہوئے۔ادھر غزہ میں سول ڈیفنس نے العربیہ کو بتایا کہ جبالیہ البلد کے علاقے میں ایک رہائشی مکان پر اسرائیلی بم باری کے بعد چار افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جب کہ کچھ افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں خان یونس کے جنوبی علاقے میں ایک رہائشی فلیٹ پر بم باری کے بعد دو بچوں کی لاشیں نکالی گئیں۔طبی امدادی کارکنوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے وسطی غزہ کے شارع الجلا میں ایک فلیٹ پر بم باری کی، جس کے نتیجے میں تین فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔دوسری طرف، غزہ میں سرکاری اطلاعاتی دفتر نے شارع صلاح الدین پر امدادی سامان کی حفاظت پر مامور افراد پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی فوج کی طرف سے امدادی کارکنوں اور امداد کو تحفظ فراہم کرنے والے افراد کے خلاف کی جانے والی خلاف ورزیوں کو بند کروانے کے لیے مداخلت کرے۔ادھر عودہ اسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیلی ٹینکوں کے محاصرے اور شدید گولہ باری کی زد میں ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو مجبور کیا جائے کہ اسپتالوں کو بم باری سے محفوظ رکھا جائے تاکہ محصور زخمیوں کو طبی خدمات فراہم کی جا سکیں۔عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ فلسطینی علاقے میں شدید اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور بڑے پیمانے پر آبادی کی نقل مکانی اور بنیادی ضروریات کی شدید کمی کے باعث غزہ کی صحت کی سہولیات کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔اس ادارے نے مزید کہا کہ غزہ کے 36 میں سے صرف 19 اسپتال کام کر رہے ہیں، جب کہ کم از کم 94 فی صد اسپتال یا تو تباہ ہو چکے ہیں یا شدید نقصان پہنچا ہے، اور صرف 12 اسپتال ایسے ہیں جو مختلف نوعیت کی طبی خدمات فراہم کرنے کے قابل ہیں۔مارچ کی 18 تاریخ سے اسرائیل نے غزہ پر سخت محاصرہ نافذ کر رکھا ہے، اور اس نے حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کے لیے مختص امداد پر قبضہ کر رہی ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے مسلسل خبردار کر رہے ہیں کہ انسانی بحران شدید ہوتا جا رہا ہے، اور غزہ کے کئی علاقوں میں بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔