غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے ، جس کے نتیجے میں مزید 60 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں گھروں سے محروم کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 60 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے ۔واضح رہے کہ غزہ میں امداد کی بندش پر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف سماعت جاری ہے ، جنوبی افریقا کے نمائندے کا کہنا ہے کہ امداد بند کرکے اسرائیل پوری دنیا کے سامنے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے ۔اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سالانہ رپورٹ میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو نسل کشی قرار دے دیا۔دوسری جانب اسرائیل کی حکومت نے خفیہ ادارے شن بیٹ کے سربراہ کی برطرفی کے سلسلے میں اپنے نئے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کر دیا ہے ۔اسرائیلی حکومت نے منگل کو سیکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے ، نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔نیتن یاہو نے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا، تاہم اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کے فیصلے کو روک دیا تھا، اسرائیلی حکومت کے فیصلے نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بھی جنم دیا تھا۔
