٭ اسکول میں مذہب سے متعلق ناشائستہ اور دقیانوسی ریمارکس سننے کے بعد وینکوور کے دو بھائیوں نے اسلام سے متعلق شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کی۔ کیان لال جی 17 سالہ سینشینل سکنڈری اسکول کے 12ویں کے طالب علم اور دسویں جماعت کے ان کے بھائی رزان نے ایک پروگرام منعقد کیا جس کا نام ’’ فرضی خبروں اور دقینوسی دنیا میں اسلام کو سمجھیئے‘‘ کا نام دیا گیا۔ کیان نے بتایا کہ اس کو اس صورتحال کا اس وقت سے سامنا ہے جب وہ آٹھویں جماعت میں تھا جب ایک اور طالب علم نے اس سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ ’’ دہشت گرد ‘‘ ہے ، پہلے تو اس بات پر اس کو ہنسی آئی بعد میں اس نے محسوس کیا کہ یہ کوئی لطیفہ نہیں ہے۔ لوگوں کو خاص طور پر نوجوانی میں دقیانوس نہیں ہونا چاہیئے۔ دونوں کا یہ خیال ہے کہ اسلام کو منفی انداز میں پیش کیا گیا لہذا انہوں نے اسلام سے متعلق غلط فہمی کو دور کرنے کے لئے ایسے پروگرام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔