اسلام کا نظام وقف صدقہ جاریہ کی بہترین شکل

   

جامعہ تعلیم البنات محبوب نگر کے دعائیہ اجتماع سے عالمہ بشری بتول کا خطاب

محبوب نگر /9 اپریل ( ذریعہ میل ) اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے مال و دولت کو گردش میں رکھنے کیلئے انفاق فی سبیل اللہ ( اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے ) کا نظام تشکیل دیا ۔ اسی نظام انفاق کا ایک حصہ وقف بھی ہے ۔ وقف ایک ایسی عبادت ہے جس کا نفع اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک وہ وقف باتی ہے ۔ یہ دراصل صدقہ جاریہ کی ایک بہترین شکل ہے کہ مال موقوفہ اپنی جگہ باقی رہے اور اس کے منافع سے فائدہ اٹھایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار عالمہ بشری بتول صدر معلمہ جامعہ تعلیم البنات محبوب نگر نے خواتین و طالبات کے اجتماع سے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی اہمیت کے پیش نظر حضورﷺ نے خود بھی وقف کیا اور صحابہ کرام کو بھی وقف کرنے کی ترغیب دی ۔ محترمہ بتول نے مزید کہا کہ ہندوستان میں مسلم حکومتوں کے قیام کے ساتھ ہی وقف کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا ۔ عموماً سلاطین و امراء بڑی بڑی جائیدادیں ، مساجد اور مدارس کیلئے وقف کردیا کرتے تھے تاکہ ان کے منافع سے مسجدوں اور مدرسوں کی ضرورتیں پوری ہوتی رہیں اور مسلم سلاطین اتنے کشادہ دل کے حامل تھے کہ انہوں نے صرف یہ کہ مسلم اداروں کیلئے جائیدادیں وقف کیں ۔ بلکہ مندروں اور گردواروں کو بھی لمبی چوڑی جائیدادیں عطا کیں۔ انگریزوں نے ہندوستان پر قابض ہوکر اوقافی جائیدادوں کو بہت زیادہ نقصان پہونچایا ، رہی سہی کسر ہماری جمہوری حکومت نے پوری کردی ۔ 5 اپریل 2025 کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے بشمول تمام مسلم تنظیموں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منطورہ وقف ترمیمات کو اسلامی شعائر ، دین و شریعت ، مذہبی و ثقافتی آزادی ، مدہبی روادری ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور دستور ہند کے بنیادی ڈھاچہ پر ایک مہلک حملہ تصور کرتے ہوئے ان وقف ترمیمات کے خلاف مسلمانان ہند سے ملک گیر احتجاج کرنے کا انقلابی اعلان کردیا ۔ دعائیہ اجتماع کے اختتام سے قبل ناظم جامعہ مفتی عبداللہ حامد رشادی نے کہا کہ ہم زمینی محنت یعنی پرامن احتجاج میں متعدی رویہ اختیار کرنے کے ساتھ خالق السماوات والارض سے اپنے تعلق کو مضبوط کرتے ہوئے بلالحاظ مسلک و مشرب متحد و متفق ہوکر ائمہ کرام اپنی اپنی مساجد میں نماز فجر کے موقع پر قبوت نازلہ کا اہتمام فرمائیں اور خصوصی دعاء بھی کریں۔ نیز مدارس دینیہ کے آغاز کا وقت ہے طلبائے کرام سے حسبنااللہ و نعم الوکیل 140 مرتبہ اول و آخر درود شریف 11، 11 مرتبہ کے علاوہ ممکن ہوتو سورہ نوح ایک ہزار مرتبہ چند طلباء سے پڑھواکر اجتماعی دعاء بھی چند دنوں تک یومیہ معلومات میں رکھیں۔ غیر معمولی فائدہ ہوگا ۔ بزرگوں کا مجرب نسخہ ہے ۔ قرآن مجید کے وعدے کے مطابق مظلوموں کیلئے ظفر مندی و سرفرازی مقدر ہے ۔ ظالموں کا آخری انجام ہزیمت و رسوائی ہے ۔