تعلیمی رجحان میں کمی ، وزن میں اضافہ ، سماجی خلاء ، غصہ اور چڑچڑاہٹ میں مبتلا
والدین بے بس ، اسمارٹ فون میں موجود ’ پیرنٹل کنٹرول فیچر ‘ کے ذریعہ بچوں پر نظر رکھنا ممکن
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : آج کل بہت سے لوگوں کو سونے سے پہلے اور اٹھنے کے بعد اپنے اسمارٹ فون کو دیکھنے کی لت ہوگئی ہے ۔ بات کرنے ، پیسوں کے لین دین ، سفر ، تفریح ، گھر کے ضعیف افراد سے لے کر بچوں تک سب کی انگلیاں ٹچ اسکرین پر ہوتی ہیں ۔ جب کہ یہ ڈیوائس ٹکنالوجی کو قریب لارہی ہے مگر اس سے سائبر لت میں اضافہ ہورہا ہے۔ بالخصوص بچوں کیلئے خطرات میں اضافہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ماہرین تشویش کا اظہار کررہے ہیں ۔ کئی سروے بھی اس کی تصدیق کررہے ہیں ۔ اس تناظر میں تلنگانہ ویمن سیفٹی ونگ سائبر لت سے آزادی دلانے خصوصی مہم چلا رہی ہے ۔ ایک اسمارٹ پیرنٹ سلویشن کمپنی نے حال میں میٹرو شہروں میں ایک ہزار والدین کا سروے کیا تاکہ بچوں میں سائبر لت کے خطرات کو ظاہر کیا جاسکے جس میں یہ انکشاف ہوا کہ مناسب نیند کی کمی ، جسمانی سرگرمیوں میں کمی ، ساجی خلاء ، تعلیمی معیار گھٹ جانے جیسے وجوہات کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ 5 تا 16 سال عمر کے 1000 بچوں میں 60 فیصد بچے ڈیجیٹل ایڈکشن کا شکار ہیں ۔ 85 فیصد والدین اس سے واقف نہیں ہے کہ اپنے بچوں کو آن لائن کنٹنٹ ( مواد ) استعمال کرنے سے کیسے روکا جائے ۔ والدین نے اپنی بے بسی کا اظہار کیا ہے ۔ 70 تا 80 فیصد بچوں کا اسکرین ٹائم توقع سے زیادہ ہوتا ہے ۔ آن لائن گیمز کھیلنے کے علاوہ سوشیل میڈیا پر زیادہ وقت گذارتے ہیں ۔ حالانکہ اسمارٹ فونس میں ’ پیرنٹل کنٹرول فیچر ‘ کے ذریعہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو کنٹرول کرنے کا آپشن موجود ہے ۔ لیکن صرف 10 فیصد والدین اس کا استعمال کررہے ہیں ۔ ڈیجیٹل آلات اور آن لائن سرگرمیوں کے بڑھتے استعمال کو سائبر ایڈکشن کہا جاتا ہے جو آن لائن رویے پر کنٹرول کھونے کا باعث بنتا ہے ۔ زندگی کے بہت سے پہلوؤں پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ آن لائن زیادہ وقت گذارنا اور نجی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنا سائبر لت کی بنیادی علامت ہے ۔ اگر بچوں کو اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے تو وہ چڑچڑے ہورہے ہیں اور ضدی رویہ اختیار کررہے ہیں ۔ بچے گھر والوں سے بات کرنے سے زیادہ آن لائن دوستوں سے بات چیت کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اس سے جسمانی صحت بھی متاثر ہورہی ہے ۔ وزن میں اضافہ ، جسمانی تندرستی میں کمی اور بیٹھے رہنے والے طرز زندگی کی عادت کا خطرہ ہے ۔ بچوں کو اس لت سے چھٹکارا دلانے آف لائن سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ، کھیل کود اور ورزش کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جائے ۔ پینٹنگ اور کتابیں پڑھنے جیسی دلچسپیاں پیدا کی جائے ۔ بچوں کو اچانک فوری ڈیجیٹل آلات سے دور کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ بلکہ آہستہ آہستہ دور کیا جائے ۔ ایک سپورٹ نیٹ ورک بنائیے ۔ ارکان خاندان اور دوستوں کے ساتھ زیادہ سے ملنے جھلنے اور بات کرنے کا موقع فراہم کریں ۔ یہ دیکھنا والدین کی ذمہ داری ہے ۔ اسمارٹ فونس میں پیرنٹل کنٹرول فیچرس کا استعمال کیا جانا چاہئے ۔ اس کے ذریعہ آپ فون کے استعمال کے وقت کو کنٹرول کرسکتے ہیں ۔ نقصان دہ ایپس اور ویب سائٹس کو کھلنے سے روک سکتے ہیں اور یہ معلوم کرسکتے ہیں کہ بچوں نے فون پر کیا دیکھا ہے ۔۔ 2