اسٹاف کی قلت سے شہر میں 58 بستی دواخانوں کی شروعات میں تاخیر

   

ہیلت ڈپارٹمنٹ نے سنٹرس چلانے کیلئے ڈاکٹرس ، نرسیس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو منظوری نہیں دی
حیدرآباد ۔ 18 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : شہر کے غریب عوام کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے گریٹر حیدرآباد میں زیادہ بستی دواخانوں کے قیام کے لیے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دلچسپی کے ساتھ جی ایچ ایم سی مزید 58 بستی دواخانے ، انہیں چلانے کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے خاطر خواہ میڈیکل اسٹاف کی منظوری کے ساتھ ہی کھولنے کے لیے تیار ہے ۔ فی الوقت گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہر میں 118 بستی دواخانے چلائے جارہے ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ 58 بستی دواخانے درکار انفراسٹرکچر کے ساتھ شہر کے مختلف مقامات پر کمیونٹی ہالس میں قائم کئے گئے ہیں لیکن انہیں چلانے کے لیے اسٹاف نہیں ہے ۔ تلنگانہ میڈیکل اینڈ ہیلت ڈپارٹمنٹ نے ان ہیلت سنٹرس کو چلانے کے لیے ڈاکٹرس ، نرسیس اور دیگر پیرا میڈیکل اسٹاف کو منظوری نہیں دی ہے ۔ جیسے ہی درکار میڈیکل اسٹاف کے لیے منظوری ملے گی ۔ ان دواخانوں کو کارکرد بنایا جائے گا ۔ جی ایچ ایم سی نے اس کے 150 ڈیویژنس میں ہر ڈیویژن میں دو اسطرح 300 بستی دواخانے قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دہلی کے محلہ کلینکس کی طرز پر جی ایچ ایم سی نے نیشنل ہیلت مشن کے تعاون و اشتراک سے اس کے حدود میں یہ ہیلت سنٹرس قائم کئے ہیں ۔ ان دواخانوں کا مقصد شہر کے غریب لوگوں کو ان کی دہلیز پر معیاری طبی خدمات مفت فراہم کرنا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ یہ بستی دواخانے ان علاقوں میں قائم کئے جائیں گے جہاں ایس سی ، ایس ٹی ، اقلیتوں اور غریب عوام کی قابل لحاظ آبادی ہے ۔ پلانڈ 350 نیبرہوڈ کلینکس میں 247 کو مرکز نے منظوری دی ہے اور باقی کارپوریشن کے منظورہ ہیں ۔ ان میں 118 کام کررہے ہیں اور مزید 58 کلینکس تیار ہیں لیکن سپورٹ اسٹاف کی ضرورت ہے ۔ باقی 174 کے لیے ، جی ایچ ایم سی کی جانب سے موزوں جگہ کی نشاندہی کی جارہی ہے ۔ تاکہ بلڈنگس کی تعمیر کی جائے یا بلڈنگس کو کرایہ پر حاصل کیا جائے ۔ ہر بستی دواخانے کے لیے ایک ڈاکٹر ، ایک اسٹاف نرس ، اور ایک سپورٹ اسٹاف کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ریاستی حکومت کو 1050 میڈیکل اسٹاف کو منظوری دینا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ ہر میڈیکل سنٹر کو چلانے کے لیے انہیں ہر ماہ 1.41 لاکھ روپئے کی ضرورت ہوتی ہے جس میں 86,000 اسٹاف کی تنخواہوں کے لیے ، ادویات کیلئے 3000 روپئے ، ڈائیگناسٹکس کے لیے 20,000 روپئے اور مینٹیننس کیلئے 5000 روپئے ہوتے ہیں ۔۔