چنئی: یہاں شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کے مظاہرین کے خلاف جمعہ کی شام میں پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے ، ڈی ایم کے صدر نے ہفتہ کے روز تامل ناڈو حکومت سے ان کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت کو جمہوری جمہوری طریقہ پر پرامن احتجاج کے انعقاد کی اجازت دینی چاہئے۔
اسٹالن نے کہا کہ یہ احتجاج جمعرات کی شام ریاستی حکومت سے سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ پرامن طریقے سے کیا گیا۔
پولیس نے کچھ مظاہرین کو اس وقت اٹھا لیا تھا جب وہ بغیر کسی اجازت کے احتجاج کرنے کے لئے ایک علاقے میں جمع ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق کچھ مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور چپلوں سے کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اسی لیے پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔
ایک بیان میں ایم ایم کے رہنما ایم ایچ جواہر نے پولیس کارروائی کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو پولیس چنئی ، مدورائی اور دہلی کے شاہین باغ میں ہونے والے مماثل مقامات پر مظاہرے کرنے کی اجازت سے انکار کرتی رہی ہے۔
جواہر نے کہا کہ پولیس نے جب رابطہ کیا تو انہوں نے سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا۔ مظاہرین نے جمعہ کو احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا اور پولیس نے ان کے خلاف کارروائی کی۔
انہوں نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور گرفتار ہونے والوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔