سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تصرہ سے گریز، مقننہ کے اختیارات پر جگدیپ دھنکر کے بیان کا حوالہ
حیدرآباد ۔ یکم اگست (سیاست نیوز) اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے واضح کیا کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات پر قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد ہی کوئی تبصرہ کریں گے۔ اسپیکر اسمبلی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر دستور اور قانون کے ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا مکمل مطالعہ کرنے اور قانونی رائے حاصل کرنے تک وہ کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔ اسپیکر نے کہا کہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی میں کسی بھی پیشرفت سے قبل وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا محتاط انداز میں گہرائی کے ساتھ جائزہ لیں گے۔ اسپیکر نے سابق نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر کی جانب سے مقننہ کے اختیارات کے بارے میں اپریل میں دیئے گئے بیان کا حوالہ دیا۔ جگدیپ دھنکڑ نے ریاستی اسمبلیوں کی جانب سے منظورہ بلز کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ کو مہلت مقرر کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ گورنرس اور صدر جمہوریہ کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ جگدیپ دھنکر نے عدلیہ کی مداخلت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدلیہ دستوری حدود کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پرساد کمار نے کہا کہ اسمبلی سکریٹریٹ کی جانب سے بی آر ایس ارکان اسمبلی کو نوٹسیں جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی مکمل کاپی موصول ہونے کے بعد وہ کوئی تبصرہ کرسکتے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ وہ کسی بھی چیز کو مخفی رکھنا نہیں چاہتے بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ردعمل ظاہر کریں گے۔ بی آر ایس نے منحرف ارکان کے خلاف جو شکایت درج کی ہے ، اس کے جواب میں اسپیکر کی جانب سے ارکان کو نوٹس جاری کردی گئی۔ پرساد کمار نے کہا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ دستور کے دائرہ میں کریں گے اور انہیں سپریم کورٹ کے فیصلہ کی مکمل کاپی وصول ہونے کا انتظار ہے۔1