اسپیکر کی مہلت ختم، ڈی ناگیندر و کڈیم سری ہری نے کوئی جواب نہیں دیا

   

کڈیم سری ہری نے مزید وقت طلب کیا، ناگیندر بھی اسی راہ پر
حیدرآباد ۔ 24۔نومبر (سیاست نیوز) انحراف کیس کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کڈیم سری ہری اور ڈی ناگیندر کو اسپیکر اسمبلی پرساد کمار کی دی گئی نوٹس کی مہلت اتوار کو ختم ہوگئی۔ اسپیکر نے جو مہلت دی تھی اس پر کڈیم سری ہری اور ڈی ناگیندر نے جواب نہیں دیا لیکن انہوں نے نوٹس کا جواب دینے اسپیکر سے مزید وقت طلب کیا۔ 21 نومبر کو رکن اسمبلی کڈیم سری ہری نے اسپیکر اسمبلی سے ملاقات کرکے انہیں نوٹس کا جواب دینے وقت دینے کی اپیل کی تھی۔ دوسری طرف دہلی میں مصروف رہنے والے ڈی ناگیندر نے حیدرآباد پہنچ کر اس مسئلہ پر اسمبلی کے سکریٹری سے ملاقات کی ، اس سے قبل انہوں نے وزیر اسمبلی امور ڈی سریدھر بابو سے ملاقات کرتے ہوئے اسپیکر کی نوٹس پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ڈی ناگیندر نے بھی اسپیکر اسمبلی سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے نوٹس کا جواب دینے کیلئے مزید وقت طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ بی آر ایس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد 10 ارکان اسمبلی پر مبینہ طور پر کانگریس میں شامل ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔ بی آر ایس نے اس مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے جائزہ لینے کے بعد تین مہینے میں فیصلہ کرنے کی اسپیکر اسمبلی تلنگانہ کو ہدایت دی تھی جس کے بعد اسپیکر جی پرساد کمار نے دس ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کی ہے جس میں 8 ارکان اسمبلی نے ردعمل کا ا ظہار کیا۔ اسپیکر کی جانب سے منعقد کی گئی سماعت میں حاضری دی اور تحریری طور پر یہ حلفنامہ پیش کیا گیا کہ وہ بی آر ایس پارٹی میں شامل ہیں ، صرف اپنے اپنے حلقوں کی ترقی کیلئے چیف منسٹر سے ملاقات کر کے کام کررہے ہیں ۔ تاہم دو ارکان اسمبلی ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری نے اسپیکر اسمبلی کو کوئی جواب نہیں دیا تھا ۔ 8 ارکان اسمبلی کے ساتھ مباحث مکمل ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی فیصلہ کو محفوظ کردیا تھا۔ اسی دوران بی آر ایس پارٹی دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی جس پر سپریم کورٹ نے اسپیکر اسمبلی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مز ید ایک ماہ کی مہلت دی جس کے بعد اسپیکر نے ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری کو پھر ایک بار نوٹس جاری کی تھی ۔ تاہم مہلت ختم ہونے کے باوجود دونوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اب اسپیکر کا فیصلہ کیا ہوگا ، یہ بات سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔2