مرکزی حکومت کی رپورٹ، تمام اسکولوں کو پائپ لائین کے ذریعہ پانی کی سربراہی
حیدرآباد: تلنگانہ کو ملک کی واحد ریاست کا اعزاز حاصل ہوا ہے جہاں تمام اسکولوں کو پائپ لائین کے ذریعہ پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا ہے۔ تلنگانہ نے کئی شعبہ جات میں ملک کی دیگر ریاستوں میں امتیازی مقام حاصل کیا۔ اسی تسلسل کے تحت مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو ملک کی پہلی ریاست کا اعزاز دیا ہے جہاں تمام سرکاری اور اقامتی اسکولوں کے علاوہ آنگن واڑی سنٹرس میں پینے کے پانی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے ۔ مرکزی وزارت جل شکتی کے اعلان کے مطابق ریاست کے تمام مکانات کو صد فیصد واٹر کنکشن فراہم کرنے والی پہلی ریاست تلنگانہ ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کے موقع پر گزشتہ سال 100 دن پر مبنی منصوبہ جاری کیا تھا جس کے تحت تمام سرکاری اسکولوں ، اقامتی اسکولوں اور آنگن واڑی سنٹرس کو ملک بھر میں پینے کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کی تجویز تھی۔ سرکاری اسکولوں کے طلبہ میں آلودہ پانی کے سبب خرابیٔ صحت کے واقعات کو دیکھتے ہوئے مرکز نے صاف پینے کے پانی کی سربراہی کا منصوبہ تیار کیا۔ کورونا وباء کے پس منظر میں اس اسکیم کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا تاکہ طلبہ کو امراض سے بچایا جاسکے۔ مرکزی وزارت جل شکتی کی رپورٹ کے مطابق تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں تمام سرکاری اسکولوں کو واٹر کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔ آندھراپردیش ، ہما چل پردیش ، ٹاملناڈو ، گوا اور ہریانہ میں اسکولوں کو واٹر کنکشن کا کام اطمینان بخش طور پر اختتام کے مراحل میں ہے ۔ کئی ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں 9 جنوری کی مہلت کی تکمیل نہیں کی ہے۔ ایسی ریاستوں کیلئے مرکز نے 31 مارچ تک توسیع دی ہے۔ اسی دوران وزیر پنچایت راج ای دیاکر راؤ نے تلنگانہ ریاست کو حاصل اس اعزاز کا سہرا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ کے سر باندھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی خصوصی دلچسپی سے پراجکٹ مکمل ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھگیرتا اسکیم کے تحت پانی کی سربراہی اسکیم پر عمل آوری میں نمایاں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ہر گھر کو فلورائیڈ سے پاک پینے کا پانی سربراہ کرنے کا تاریخی کارنامہ تلنگانہ حکومت نے انجام دیا ہے ۔ کے سی آر کی دور اندیش قیادت اور ان کی دلچسپی کے نتیجہ میں اسکیم پر عمل آوری ہوسکی۔