افریقہ بالآخر بارش سے متاثرہ ناک آوٹ مقابلے میں کامیاب

   

نارتھ ساؤنڈ ۔ جنوبی افریقہ جو اکثر بڑے مواقع پر شکست کھاجاتاہے لیکن اس بار اس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ناک آوٹ میچ اور بارش سے ہونے والی بدقسمتی کو شکست دی ۔ بارش سے متاثرہ میچ میں ویسٹ انڈیز کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر اس نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 کے سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ اس طرح اب سوپر ایٹ کے گروپ 2 کے دو سیمی فائنلسٹ کے ناموں کا فیصلہ ہو گیا ہے۔ جنوبی افریقہ سے پہلے انگلینڈ امریکہ کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ اس کامیابی کے ذریعہ جہاں اس نے اکثربارش سے متاثرہ مقابلوںکے خراب فیصلوںسے ٹورنمنٹ سے باہر ہونے کی نحوست کو ختم کیا بلکہ میزبان ویسٹ انڈیز کو رواں ورلڈ کپ سے باہر کردیا ہے ۔ اس اہم اور ناک آوٹ مقابلے میں جنوبی افریقہ کے خلاف میزبان ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 135 رنز بنائے۔ روسٹن چیس اورکائل مائرز کے علاوہ کسی اور بیٹر نے اس اہم میچ میں ویسٹ انڈیز کے لیے کچھ خاص مظاہرہ نہیں کیا۔ ان دونوں کے درمیان 65 گیندوں پر 81 رنز کی شراکت کے نتیجے میں ہی کیریبین ٹیم 135 رنز تک پہنچ سکی۔ ویسٹ انڈیزکو 135 رنز تک محدود رکھنے میں جنوبی افریقی اسپنر تبریز شمسی کا بڑا کردار رہا ۔ انہوں نے 4 اوورز میں 27 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ اس دوران انہوں نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اپنی 300 وکٹیں بھی مکمل کیں۔ شمسی کے علاوہ جانسن، مارکرم، مہاراج اور ربادا نے فی کس ایک وکٹ حاصل کی۔ جنوبی افریقہ نے اس میچ میں مجموعی طور پر6 بولروں کا استعمال، جس میں نورکیا کے علاوہ سبھی نے وکٹیں حاصل کیں۔ کامیابی کیلئیجنوبی افریقہ کو136 رنز کا ہدف ملا تھا جس کے تعاقب کے لیے جنوبی افریقہ کی ٹیم 2 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر صرف 15 رنز بنا پائی تھی جب بارش کے باعث میچ روکنا پڑا۔ اس کے بعد جب میچ دوبارہ شروع ہوا تو اوورز کم کئے گئے اور ڈک ورتھ لوئس تحت جنوبی افریقہ کو نیا ہدف دیا گیا۔ 3 اوورز کی کمی کے ساتھ اب جنوبی افریقہ کو 17 اوورز میں 123 رنز کا نیا ہدف ملا جس میں سے اس نے 15 رنز بنائے تھے۔ مطلب اسے باقی 90 گیندوں میں 108 رنز بنانے تھے لیکن جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔ بارش کے بعد کھیل شروع ہوا تو ایسا لگ رہا تھا کہ اب جنوبی افریقہ میچ یک طرفہ اپنے نام کرلے گا ، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ میچ میں ویسٹ انڈیزکا لڑاکا جذبہ دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے ہدف کو جنوبی افریقہ کے لیے اتنا آسان نہیں ہونے دیا جتنا لگتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ میچ آخری اوور تک چلا گیا۔ جنوبی افریقہ کو بقیہ 108 رنز بنانے کے لیے مزید 5 وکٹیں گنوانی پڑیں۔ ایک وقت ایسا لگ رہا تھا کہ شاید جنوبی افریقہ یہ میچ ہار جائے گا۔ آخری اوور میں وہ 6 گیندوں پر 5 رنز بنانے کے لیے رہ گئے تھے لیکن مارکو جانسن نے اس اوور کی پہلی ہی گیند پر چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی اور سیمی فائنل تک لے گئے۔ جنوبی افریقہ نے سوپر 8 کے گروپ 2 میں پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست رہ کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ انگلینڈ دوسرے نمبر پر ہے۔ گروپ ٹو سے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا مطلب ہے کہ سوپر ایٹ میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز کا سفر ختم ہو گیا ہے اور اب وہ رواں ورلڈ کپ جیتنے کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔اس مقابلے میں شاندار بولنگ کرنے والے شمسی کو مقابلہ کا بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا ہے ۔