کابل ۔ افغانستان سے شائع والے روزنامہ اطلاعات روز کے مدیر ذکی دریابی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اخبار سے منسلک دو صحافیوں کو طالبان کی حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذکی دریابی نے ٹوئٹر پر دونوں مرد صحافیوں کی تصاویر شئیر کیں جس میں ان کی کمر، ٹانگوں اور چہرے پر تشدد کے نشانات دیکھے جاسکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق،دونوں پر تشدد کی تصاویر کی ادارے نے تصدیق کی ہے۔ میڈیا کے مطابق جب ان تصاویر کے بارے میں طالبان کے ایک سینئر وزیر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اپنے ردعمل میں کہا کہ صحافیوں پر حملے کے واقعات کی تحقیق کی جائے گی۔