افغانستان: 3 برسوں میں 65 صحافی اور سماجی کارکن ہلاک

   

کابل : افغانستان میں گزشتہ 3برسوں کے دوران میڈیا اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں سے وابستہ 65 کارکنوں کی ہلاکت ہوئی جب کہ ملک میں امن مذاکرات کے دوران بھی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ستمبر 2020ء میں شروع ہونے والی بدامنی کے خاتمے اور قیام امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کے دوران اب تک دونوں شعبوں میں کام کرنے والے 11 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ کابل میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے دفتر نے بتایا ہے کہ کسی بھی طرف سے ان ہلاکتوں کی ذمے داری قبول نہ کرنے کے باعث عوام میں خوف کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں یہ اعداد و شمار یکم جنوری 2018ء سے 31 جنوری 2021ء کے عرصے کے دوران اکٹھے کیے گئے ہیں۔ تشدد کے اس رجحان نے صحافت اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں پر گھیرا تنگ کر دیا، جس کے نتیجے میں کئی صحافیوں نے اپنے پیشہ ورانہ کام میں خود ہی اظہار رائے کو دبا دیا، بہت سے لوگ ان شعبوں سے الگ ہو گئے اور اپنی برادریوں اور گھروں سے دور جا بسے جب کہ کچھ نے ملک بھی چھوڑ دیا تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں۔