افغانستان سے بیرونی افواج کی 18 ماہ کے اندر واپسی

,

   

طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ ، القاعدہ ، داعش کو پناہ نہیں دیں گے

کابل / پشاور ۔ 26 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : طالبان کے ذرائع نے کہا کہ امریکی مذاکرات کاروں نے مسودہ امن معاہدہ پر عمل آوری سے اتفاق کیا اور ایک مقررہ مدت کے تحت افغانستان سے بیرونی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگا ۔ اس معاہدہ پر دستخط کے 18 ماہ کے اندر بیرونی فوج افغانستان چھوڑ دے گی ۔ طالبان ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی قاصد زلمے خلیل زاد کے ساتھ 6 روزہ بات چیت ختم ہوگئی ہے ۔ قطر میں یہ بات چیت پوری ہوئی اس کا مقصد امریکہ کی طویل جنگ کا خاتمہ کرنا ہے ۔ دوحہ سے ملی اطلاع میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے ثالثی کردار سے افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ طئے پا گیا ۔ روسی میڈیا کی اطلاع کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان روانہ ہوگئے ہیں ۔ افغان صدر کو معاہدے سے متعلق آگاہ کریں گے ۔ افغانستان میں جنگ بندی کا شیڈول بھی جلد طئے کرلیا جائے گا ۔ معاہدے میں امریکہ نے اس بات کی ضمانت دی ہے کہ آئندہ 18 ماہ میں افغانستان سے نیٹو اور امریکی فوج واپس جائے گی ۔ طالبان نے افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے کی ضمانت دی ہے ۔ اس معاہدہ کے بارے میں ہنوز امریکی عہدیداروں نے توثیق نہیں کی ہے اور نہ ہی سرکاری طور پر کوئی بیان جاری کیا گیا ہے کابل میں امریکی سفارتخانہ کے عہدیدار اس بارے میں تبصرے کے لیے دستیاب نہیں ہوئے ۔ سخت گیر طالبان نے امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو القاعدہ اور دولت اسلامیہ کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے ۔۔